تلنگانہ

تلنگانہ میں وزیر اکسائز موجود، وزیر تعلیم نہیں۔ترجمان بی جے پی کا تبصرہ

آج دفتر بی جے پی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ریاست میں ”بڈی باٹا“ پروگرام شروع کرنے کے باوجود کوئی وزیر تعلیم نہیں ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ بی جے پی کی ترجمان رانی رودرما نے کہا کہ تلنگانہ کو ایک وزیر تعلیم کی ضرورت ہے۔

متعلقہ خبریں
ایکتا یاترا کے ذریعہ ہندوؤں کی متحدہ طاقت کا مظاہرہ کیا جائے گا: بنڈی سنجے

آج دفتر بی جے پی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ریاست میں ”بڈی باٹا“ پروگرام شروع کرنے کے باوجود کوئی وزیر تعلیم نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہاں ایک ”وزیر برائے شراب“ ہے لیکن کوئی وزیر تعلیم نہیں ہے۔ رانی رودرما نے کہا کہ نصابی کتابوں میں چیف منسٹر اور سابق وزیر تعلیم کے نام ہیں جس سے محسوس کیا جا سکتا ہے کہ محکمہ تعلیم یتیم ہو چکا ہے۔ اگر کوئی وزیر تعلیم ہوتا تو شاید یہ صورتحال پیدا نہ ہوتی۔

حکومت نے اقتدار میں آنے کے فوراً بعد ایک وزیر ایکسائز کا تقرر کیا لیکن اسی حکومت نے وزیر تعلیم کا تقرر نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے محکمہ تعلیم کو ’گدھے کا انڈا‘ دیا ہے۔ بی جے پی قائد نے کہا ہر ضلع کو ایک ڈی ای او کی ضرورت ہے تاہم 26 اضلاع میں ڈی ای اور نہیں تھے۔

اس پر ستم ظریفی یہ ہے کہ جن مقامات پر ڈی ای او ہیں وہ ڈیوٹی پر نہیں ہیں جبکہ ریاست میں 62 ڈپٹی ای اوز موجود ہیں۔ انہوں نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 617 منڈلوں کے لیے 617 ایم ای اوز کے بجائے صرف 17 ایم ای اوز ہیں۔ بی جے پی قائد نے کہا کہ 598 منڈلوں کے لیے کوئی ایم ای او نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسکولس میں اساتذہ کی کمی کی وجہ سے طلبہ کو پریشانی کا سامنا ہے۔ حکومت نے اساتذہ کی 11000 جائیدادوں پر تقررات کا نوٹیفکیشن جاری کیا تاہم 22000 اساتذہ کی جائیدادیں خالی ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کانگریس قائدین میں اختلافات سے عوام کو پریشانیوں کا سامنا کیوں کرنا پڑ رہا ہے۔

انہوں نے چیف منسٹر سے جاننا چاہا کہ کیا کانگریس میں وزارت تعلیم کے لیے کوئی اہل رہنما موجود نہیں ہے؟۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے محکمہ تعلیم کا قلمدان اپنے پاس کیوں رکھا ہے؟۔ اگر ان کے پاس محکمہ تعلیمات کے امور کی انجام دہی کے لیے وقت نہیں ہے تو چیف منسٹر کو فوری طور پر وزیر تعلیم کا تقررکرنا چاہئے۔

a3w
a3w