ریاض میں پہلے 9میٹر بلند 3D پرنٹیڈ وِلا کی تعمیر
سعودی عرب کی سرکردہ رئیل اسٹیٹ کمپنی دارالارکان نے مملکت میں پہلا 3D کنسٹرکشن پرنٹیڈ (3DCP) دو منزلہ 9.9 میٹر بلند وِلا‘ شمس الریاض ریسیڈنشیل ڈیولپمنٹ میں لانچ کیا ہے۔
ریاض: سعودی عرب کی سرکردہ رئیل اسٹیٹ کمپنی دارالارکان نے مملکت میں پہلا 3D کنسٹرکشن پرنٹیڈ (3DCP) دو منزلہ 9.9 میٹر بلند وِلا‘ شمس الریاض ریسیڈنشیل ڈیولپمنٹ میں لانچ کیا ہے۔
یہ وِلا‘ سائٹ پر راست بنایا گیا۔ گرما میں کسی اے سی آلہ کے بغیر اسے بنایا گیا۔ اس علاقہ میں 3DCP ٹکنالوجی کا یہ اپنی نوعیت کا پہلا استعمال ہے۔
اس سے تعمیر کی رفتار تیز ہوجائے گی۔ کنسٹرکشن مٹیرئیل کم ضائع ہوگا‘ سیفٹی بڑھے گی اور غلطیاں گھٹ جائیں گی۔
سعودی عرب نے یہ ٹکنالوجی سعودی ویژن 2030 کے اہداف کی تکمیل اور آمدنی کے مختلف ذرائع پیدا کرنے کے لئے استعمال کی ہے۔
مکانوں کی تعمیر کے روایتی طریقوں کے برخلاف 3DCP سے وقفہ ئ تعمیر نصف سے زائد گھٹ جاتا ہے۔ اس میں ایک مکان کی تعمیر کے لئے صرف 3 ورکرس کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ کم کنکریٹ درکار ہوتا ہے۔
پراجکٹ منیجر کا کہنا ہے کہ ان کی کمپنی دوسرا وِلا بنارہی ہے جسے مکمل ہونے عام طورپر ایک ماہ لگتا ہے لیکن ہم نے صرف 8 دن میں فرسٹ فلور مکمل کرلیا۔
3D پرنٹیڈ وِلا میں زائد انسولیشن لیئر ہوتی ہیں۔ اس سے 30 فیصد تک توانائی بچتی ہے۔ اس ٹکنالوجی انقلاب سے گاہک مستقبل قریب میں اپنا وِلا خریدتے وقت کئی ڈیجیٹل ڈیزائنس میں سے انتخاب کرسکیں گے۔ صرف ایک کلک سے اپنا مکان پرنٹ کرسکیں گے۔