امریکہ و کینیڈا

پہلی بار میکڈونلڈز کی فروخت عالمی سطح پر گر گئی

میکڈونلڈز نے جون میں اپنے بیشتر امریکی مقامات پر 5 ڈالر میں کھانا بیچنا شروع کیا تھا، اس پیشکش کو اگست تک بڑھانے کے لیے مقرر کیا گیا تاکہ ان صارفین کو راغب کیا جا سکے جو بار بار ریسٹورنٹ جانے سے کترانے لگے ہیں۔

واشنگٹن: میکڈونلڈز نے دنیا بھر میں اپنی فروخت میں حیرت انگیز کمی کا اعلان کردیا جو کہ 13 سہ ماہیوں میں پہلی دفعہ ہوا ہے کیونکہ ویلیو ڈیل کے خواہاں صارفین زیادہ قیمت والے مینو آئٹمز بشمول بگ میکس خریدنے سے کترا رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
زائد برقی طلب پر چارجس میں اضافہ سے متعلق مرکز کا فیصلہ بدبختانہ
سعودی عرب میں خواتین کی پہلی بار فوجی پریڈ میں شرکت
صارفین کو احتیاط سے برقی استعمال کرنے کا مشورہ

خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بڑھتی ہوئی مہنگائی نے کم آمدنی والے صارفین کو لوکل بنی سستی کھانے کی اشیا طرف جانے پر مجبور کر دیا ہے، اس نے فاسٹ فوڈ چینز جیسے میکڈونلڈز، برگر کنگ، وینڈیز اور ٹیکو بیل کو صارفین کو متوجہ کرنے کے لیے ویلیو میلز کی جانب بڑھنے کی ترغیب دی ہے۔

چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) کرس کیمپزنسکی نے کہا کہ صارفین ڈیل کی طرف زیادہ مائل ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری زیادہ تر بڑی مارکیٹوں میں صارفین کی توجہ کم ہوگئی ہے۔

تجزیہ کاروں کے 0.5 فیصد اضافے کے اوسط تخمینے کے مقابلے میں دوسری سہ ماہی میں میکڈونلڈز کی عالمی فروخت میں ایک فیصد کمی واقع ہوئی جبکہ مجموعی آمدنی میں 1 فیصد اضافہ ہوا۔

میکڈونلڈز نے جون میں اپنے بیشتر امریکی مقامات پر 5 ڈالر میں کھانا بیچنا شروع کیا تھا، اس پیشکش کو اگست تک بڑھانے کے لیے مقرر کیا گیا تاکہ ان صارفین کو راغب کیا جا سکے جو بار بار ریسٹورنٹ جانے سے کترانے لگے ہیں۔

ایڈورڈ جونز کے تجزیہ کار برائن یاربرو نے کہا کہ میکڈونلڈز کے لیے سب سے بڑا نقصان یہ ہے کہ کم آمدنی والے صارفین نے واقعی ریسٹورنٹ جانے میں کمی کر دی ہے۔ پھر بھی میکڈونلڈ نے اپنی 2024 کے آپریٹنگ مارجن کی پیشن گوئی مڈ ٹو ہائی 40 فیصد کی رینج میں کوئی تبدیلی نہیں رکھی۔

30 جون کو ختم ہونے والی سہ ماہی میں ایک سال پہلے 10.3 فیصد اضافے کے مقابلے امریکی فروخت میں 0.7 فیصد کمی واقع ہوئی۔ بین الاقوامی منڈیوں میں فروخت، جس سے میکڈونلڈز نے 2023 کی تقریباً نصف آمدنی حاصل کی، فرانس میں فروخت میں کمی کی وجہ سے 1.1 فیصد گر گئی۔

میکڈونلڈز اور اسٹار بکس جیسی کمپنیوں کو غزہ تنازع کے باعث صارفین کے بائیکاٹ کا بھی سامنا کرنا پڑا، جس سے مشرق وسطیٰ کی مارکیٹوں میں ان کی فروخت متاثر ہوئی ہے۔

a3w
a3w