معاون روزگار مشاورتی کمیٹی تشکیل، رود موسیٰ سے خاندانوں کی منتقلی کے عمل کو سہل بنانا مقصود
حکومت تلنگانہ نے ایک معاون روزگار مشاورتی کمیٹی قائم کی ہے جس کا مقصد فی الحال جی ایچ ایم سی علاقہ میں موسیٰ ندی کے کنارے واقع رہائشی یونٹوں میں رہنے والے خاندانوں کو وہاں سے منتقلی کے عمل کو آسان بنانا ہے۔
حیدرآباد(منصف نیوز بیورو) حکومت تلنگانہ نے ایک معاون روزگار مشاورتی کمیٹی قائم کی ہے جس کا مقصد فی الحال جی ایچ ایم سی علاقہ میں موسیٰ ندی کے کنارے واقع رہائشی یونٹوں میں رہنے والے خاندانوں کو وہاں سے منتقلی کے عمل کو آسان بنانا ہے۔
ان خاندانوں کو ریاست کے ہاؤزنگ اسکیم کے تحت الاٹ کردہ ڈبل بیڈ روم مکانات میں منتقل کیا جائے گا۔ اس سلسلہ میں محکمہ میونسپل ایڈمنسٹریشن اینڈ اربن ڈیولپمنٹ کی جانب سے جی او نمبر 477 جاری کیا گیا،جس میں مخصوص کرداروں اور ذمہ داریوں کے ساتھ کمیٹی کی تشکیل کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔
نئی تشکیل شدہ کمیٹی کی صدارت سوسائٹی فار ایلیمینیشن آف رورل پاورٹی، حیدرآباد کے سی ای او کریں گے، جس میں جی ایچ ایم سی کمشنر وائس چیرپرسن کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں دیگر اہم اراکین میں ٹی۔ماس، محکمہ اقلیتی بہبود، کے علاوہ محکمہ بہبود پسماندہ طبقات اور درج فہرست اقوام اورمحکمہ بہبود خواتین واطفال کے نمائندے اور متعلقہ تعلیمی اداروں اور رہائشی سوسائٹیوں کے سربراہان شامل رہیں گے۔
اس اقدام کا مقصد ان متاثرہ خاندانوں کی روزی روٹی کے خدشات کو دور کرنا ہے جو دریائے موسیٰ کے کنارے اپنے موجودہ مکانات سے بے گھر ہو جائیں گے۔
اس کے علاوہ ایک اور بنیادی مقصد خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کر تے ہوئے ان خاندانوں کے لیے پائیدارکسب معاش کے مواقع پیدا کرنا ہے ان اقدامات میں بلا سودی قرض، مقامی کاروباروں کے ساتھ روابط اور دیگر مالیاتی شمولیت کی کوششوں میں آسانی فراہم کی جایگی۔، کمیٹی نقل مکانی سے متاثر ہونے والے بچوں کے لیے تعلیمی سفر کے تسلسل کو یقینی بنائے گی، جس میں طلباء کو قریبی اسکولس اور رہائشی فلاحی اسکولس میں داخلوں پر پر توجہ دی جائے گی۔
کمیٹی کی دیگر ذمہ داریاں سیول سوسائٹی کی تنظیموں کے ساتھ مل کر ان خاندانوں کے لیے ایک تفصیلی ایکشن پلان تیار کرنا ہے اور سلف ہیلپ گروپس کے ذریعہ کسب معاش کے امکانات کو بہتر بنانے کے لیے حکمت عملی کو نافذ کرنا اور متاثریں کی مدد کے لیے قائم کردہ ہیلپ ڈیسک کی نگرانی کرنا ہے۔
کمیٹی کو 30 دنوں کے اندر اپنا تفصیلی ایکشن پلان حکومت کو پیش کرنے کا کام سونپا گیا ہے، جس میں ان خاندانوں کے لیے مجموعی منتقلی پر توجہ دی جائے گی۔ چیف سکریٹری شانتی کماری نے ایم آر ڈی سی ایل حیدرآباد کے منیجنگ ڈائرکٹر کو ہدایت جاری کی کہ وہ کمیٹی کے اقدامات کو نافذ کرنے کے لیے اقدامات کریں۔