ایشیاء

بنگلہ دیش کے سابق وزیر خارجہ حسن محمود حراست میں

حسن کو منگل کی دوپہر اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ ملک چھوڑنے کے لیے ہوائی اڈے پر پہنچے اور بعد میں انہیں 20:30 بجے فوج کے حوالے کر دیا گیا۔

ڈھاکہ: بنگلہ دیش کے سابق وزیر خارجہ اور عوامی لیگ کے جوائنٹ جنرل سکریٹری حسن محمود کو ڈھاکہ ہوائی اڈے پر حراست میں لینے کے بعد فوج کے حوالے کر دیا گیا ۔

متعلقہ خبریں
بنگلہ دیشی پولیس جوابی کارروائی کے خوف سے فیلڈ ڈیوٹی کرنے کو تیار نہیں
ہندوستان فرار ہونے سے قبل حسینہ واجد نے استعفیٰ دیا یا نہیں؟ بیٹے کا نیا دعویٰ
بنگلہ دیش، طلبہ تحریک نے چیف جسٹس سمیت ججوں کو بھی استعفے دینے کا الٹی میٹم دے دیا
بنگلہ دیش میں ریزرویشن اصلاحات کے خلاف احتجاج میں 147 افراد ہلاک
بنگلہ دیش میں ریزرویشن احتجاج: پرتشدد جھڑپوں میں 17 افراد ہلاک، سیکڑوں زخمی

آبزرور ڈاٹ بی ڈی نے اپنی رپورٹ میں یہ معلومات دی بیمان بنگلہ دیش ایئر لائنز کے ایک اہلکار نے بتایا کہ مسٹر حسن کو منگل کی دوپہر اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ ملک چھوڑنے کے لیے ہوائی اڈے پر پہنچے اور بعد میں انہیں 20:30 بجے فوج کے حوالے کر دیا گیا۔

اس سے قبل پوسٹس، ٹیلی کمیونیکیشن اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے سابق وزیر مملکت جنید احمد پلک کو ایئرپورٹ پرحراست میں لیاگیاتھا۔ ہوائی اڈے کے حکام اور عملے نے انہیں اس وقت حراست میں لے لیا جب وہ ہوائی اڈے پر وی آئی پی لاؤنج کا استعمال کر کے ہندوستان جانے کی کوشش کر رہے تھے۔ انہیں جہاز میں سوار ہونے کی اجازت دینے کے بجائے امیگریشن حراست میں لے جایا گیا۔

اطلاعات کے مطابق پولیس کی جاسوسی برانچ (ڈی بی) کے سابق سربراہ اور ڈھاکہ میٹروپولیٹن پولیس (ڈی ایم پی) کے ایڈیشنل کمشنر (کرائم اینڈ آپریشنز) محمد ہارون الرشید کو بھی ڈھاکہ ایئرپورٹ پر حراست میں لے لیا گیا ہے۔ تاہم ہارون نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں حراست میں نہیں لیا گیا ہے اور وہ اپنے گھر پر ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ پیر کو وزیر اعظم شیخ حسینہ نے صدر کو اپنا استعفیٰ پیش کرنے کے بعد ملک چھوڑ دیا تھا اور ہندوستان میں پناہ لے لی ہے۔ ان کے ملک چھوڑنے سے پہلے، حکمران عوامی لیگ پارٹی کے کئی وزراء اور سرکردہ رہنما بھی ملک سے فرار ہو چکے تھے اور دیگر بھی اب ایسا کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

a3w
a3w