حیدرآباد میں ملاوٹی خوراک کی روک تھام کے لئے جی ایچ ایم سی کی سخت کارروائی
سیاحت کے لئے شہر آنے والے افراد کو محفوظ اور غذائیت سے بھرپور خوراک فراہم کرنے کے مقصد سے، جی ایچ ایم سی کے فوڈ سیفٹی شعبہ کی جانب سے کھانے پینے کی اشیاء کی حفاظت کو یقینی بنانے کی سمت میں بھرپور کوششیں کی جا رہی ہیں۔
حیدرآباد: شہر حیدرآباد میں ملاوٹی خوراک کی روک تھام کے لئے گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) کی جانب سے سخت اور مؤثر اقدامات کئے جا رہے ہیں۔
سیاحت کے لئے شہر آنے والے افراد کو محفوظ اور غذائیت سے بھرپور خوراک فراہم کرنے کے مقصد سے، جی ایچ ایم سی کے فوڈ سیفٹی شعبہ کی جانب سے کھانے پینے کی اشیاء کی حفاظت کو یقینی بنانے کی سمت میں بھرپور کوششیں کی جا رہی ہیں۔
سال 2024 میں فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈس ایکٹ 2006 کے تحت 1887 نمونے حاصل کئے گئے، جن میں سے 95 نمونے غیر معیاری اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والے پائے گئے۔خوراک میں ملاوٹ کے مرتکب تاجروں پر مجموعی طور پر 30.60 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔
علاوہ ازیں، 12 ایسے معاملات سامنے آئے جن میں کھانے کی اشیاء انسانی استعمال کے لئے غیر محفوظ قرار دی گئیں، جن پر فوجداری مقدمات درج کر کے قانونی کارروائی کی گئی۔مالی سال 2024-25 کے دوران شہر میں 210 تربیتی اور بیداری کیمپ منعقد کئے گئے، جن میں ”فوڈ سیفٹی آن ویلز” گاڑی کے ذریعہ 4006 موقع پر ہی معائنے کئے گئے۔
ان کی مدد سے اسٹریٹ فوڈ فروخت کرنے والوں کو صفائی، معیار، اور محفوظ کھانے کی تیاری سے متعلق شعور دلایا گیا۔جی ایچ ایم سی نے فٹ پاتھ و دیگر چھوٹے تاجروں اور ہاکروں کو 1500 رجسٹریشن سرٹیفکیٹ جاری کئے۔
ساتھ ہی، ہاسٹلس کے خصوصی معائنے کے دوران ایل بی نگر، کوکٹ پلی، سیری لنگم پلی، اشوک نگر، دلسکھ نگر اور امیرپیٹ جیسے علاقوں میں 117 ہاسٹلس کی جانچ کی گئی۔
نتیجتاً، 74 ہاسٹلس کو نوٹس جاری کی گئی اور 12 ہاسٹلس کے کچن بند کرا دیئے گئے۔ 70 ہاسٹلس پر جی ایچ ایم سی ایکٹ 1955 کے تحت مجموعی طور پر 5.09 لاکھ جرمانہ عائد کیا گیا۔