رام۔ رام جپنا پرایا لیڈر اپنا کی پالیسی پر بی جے پی عمل پیرا: کے کویتا
ٹی آر ایس قائد کے کویتا نے یہ واضح کردیا کہ تلنگانہ کے افراد کو خوف زدہ نہیں کیا جاسکتا۔ ارکان اسمبلی کو خریدنے کی کوشش میں ناکامی کے بعد بی جے پی، اپوزیشن قائدین کو نشانہ بنانے کیلئے مرکزی ایجنسیوں کا استعمال کررہی ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے وزراء اور دیگر قائدین کو ”نشانہ“ بنانے کیلئے مختلف ایجنسیوں کا استعمال کرنے پر مرکز کی بی جے پی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے ٹی آر ایس قائد کے کویتا نے چہارشنبہ کے روز یہ واضح کردیا کہ تلنگانہ کے افراد کو خوف زدہ نہیں کیا جاسکتا۔
ارکان اسمبلی کو خریدنے کی کوشش میں ناکامی کے بعد بی جے پی، اپوزیشن قائدین کو نشانہ بنانے کیلئے مرکزی ایجنسیوں کا استعمال کررہی ہے۔ رکن قانون ساز کونسل کے کویتا، بظاہر، ریاستی وزیر لیبر ملاریڈی اور ان کے افراد خاندان کے مکانات پر آئی ٹی کے جاری دھاؤں پر ردعمل کا اظہار کررہی تھیں۔
کچھ دنوں قبل ای ڈی نے گرینائٹ کا روبار کے تحت ریاستی وزیر جی گنگولہ اور پارٹی کے رکن راجیہ سبھا کے مکانات اور دفاتر پر دھاوے کئے تھے۔ حلقہ اسمبلی یلاریڈی میں پارٹی کیڈر سے خطاب کرتے ہوئے نظام آباد کے سابق ایم پی کے کویتا نے یہ بات کہی۔
کے کویتا نے کہا کہ بی جے پی صرف ”رام رام جپنا پرایا لیڈر اپنا“ کی پالیسی پر عمل کررہی ہے۔ ارکان اسمبلی کو خرید نے کے معاملہ میں ناکامی کے بعد بی جے پی اب یہی پالیسی پر عمل کرنے لگی ہے۔ اپوزیشن لیڈروں کو ہراساں کرنے کیلئے مرکزی ایجنسیوں کا استعمال کیا جارہا ہے۔
کے کویتا نے پوچھا کہ اگر بی جے پی لیڈر ان نے کچھ غلط نہیں کیا ہے تو وہ ایس آئی ٹی کے سامنے حاضر ہونے سے کیوں گریز کررہے ہیں۔ ایس آئی ٹی، ایم ایل ایز پوچنگ کیس کی تحقیقات کررہی ہے۔
بی جے پی قائدین، ایس آئی ٹی کے سامنے حاضر ہونے کے بجائے کیوں عدالت سے رجوع ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں بی جے پی کا کوئی تنظیمی ڈھانچہ نہیں ہے۔
اسی لئے بی جے پیت دوسری جماعتوں کے قائدین کو بی جے پی میں شامل ہونے کیلئے دھمکایا جارہا ہے۔ بی جے پی اپنے اختیارات کا بیجا استعمال کرتے ہوئے، دولت کے سہارے، اپوزیشن قائدین کو اپنی جماعت میں شامل ہونے کیلئے مجبور کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم تلنگانہ کے عوام ہیں، ہمیں دھمکایا نہیں جاسکے گا۔ ہم جدوجہد کریں گے۔ جیت اس کی ہوگی جو عوام کی خدمت کرتے ہیں۔ کے کویتا نے کہا کہ اسمبلی انتخابات سے قبل بی جے پی کی جانب سے عوام میں مقبول قائدین کو ہراساں کیا جاتا ہے۔ خصوصیت کے ساتھ عوام میں مقبول ٹی آر ایس چیروں، وزراء اور ارکان پارلیمنٹ کو شدید ہراساں کیا جاتا ہے۔