دہلی

اجین میں بی جے پی حکومت کی لاپرواہی سے لڑکی کی موت: کانگریس

کانگریس کی ترجمان سپریہ شرینیت نے جمعہ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ شیو راج حکومت مدھیہ پردیش میں جنگل راج چلا رہی ہے جہاں عورت ہونا جرم بن گیا ہے۔

نئی دہلی: کانگریس نے مدھیہ پردیش میں ایک نابالغ لڑکی کی عصمت ریزی کے لیے ریاست کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ شیوراج حکومت نے اجین میں اس واقعہ کو دبانے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں اور اس معاملے میں ریاستی حکومت کے کردار نے ثابت کر دیا ہے کہ یہ ریاست خواتین اور لڑکیوں کے لیے غیر محفوظ ہے۔

متعلقہ خبریں
پاکستان مقبوضہ کشمیر ہمارا ہے اور ہم اسے لے کر رہیں گے، یہ ہمارا عزم ہے : شاہ
بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کویتا کی کانگریس حکومت اور چیف منسٹر ریونت ریڈی پر شدید تنقید
اروند پنگڑیا، 16ویں فینانس کمیشن کے سربراہ مقرر
مدھیہ پردیش میں 2فوجی جوانوں پر حملہ اور ساتھی کی عصمت ریزی واقعہ کی مذمت
لوجہاد کے الزام میں ایک گرفتار

کانگریس کی ترجمان سپریہ شرینیت نے جمعہ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ شیو راج حکومت مدھیہ پردیش میں جنگل راج چلا رہی ہے جہاں عورت ہونا جرم بن گیا ہے۔ ریاست میں گزشتہ چند برسوں میں 13 لاکھ خواتین لاپتہ ہو چکی ہیں۔

 بی جے پی کی حکومت میں مدھیہ پردیش خواتین، دلتوں اور قبائلیوں کے لیے جہنم بن گیا ہے اور وہاں ہر دو گھنٹے بعد ایک لڑکی کی عصمت دری ہوتی ہے۔ نابالغ بچیوں کی عصمت دری کے معاملے میں مدھیہ پردیش پہلے نمبر پر آ گیا ہے۔

کانگریس کی ترجمان نے کہا ’’اجین کی لڑکی کے ساتھ جو ظلم ہوا اس کو چھپانے کی کوشش کی گئی ہے اور لڑکی کو بھکاری اور اتر پردیش کی رہنے والی کے طور پر پیش کرکے مقدمہ چلایا گیا ہے۔

جبکہ حقیقت یہ ہے کہ 12 سالہ یہ لڑکی مدھیہ پردیش کے ستنا کی رہنے والی ہے اور دلت خاندان سے تعلق رکھتی ہے۔ اس لڑکی کو ذہنی طور پر پریشان اتر پردیش کی بھکاری بتایا جا رہا تھا۔

 جب لڑکی اسکول سے گھر نہیں لوٹی تو اس کے اہل خانہ ستنا پولیس اسٹیشن گئے۔ وہاں لڑکی کے گھر والوں کو کہا گیا کہ وہ یہاں سے چلے جائیں اور اپنی بیٹی کو خود تلاش کریں۔ ہم ایف آئی آر درج نہیں کریں گے۔‘‘

ترجمان نے کہا ’’بڑا سوال یہ ہے کہ یہ لڑکی ستنا سے اجین کیسے آئی اور پولس نے اس کے معاملے میں جلد بازی کیوں نہیں دکھائی۔ پولیس نے ایف آئی آر درج کرنے سے کیوں انکار کیا؟ اخبارات میں اس بارے میں خبریں آتی رہیں تو کوئی کارروائی کیوں نہیں کی گئی۔

اجین پولیس نے کرائم اینڈ کریمنل ٹریکنگ نیٹ ورک سسٹم کی تفتیش کیوں نہیں کی؟ لڑکی کی بولی بندیل کھنڈ تھی، تو اُجّین پولس نے اسے اتر پردیش کا کیوں بتایا؟ وہ لڑکی جس نے آٹھ کلومیٹر پیدل چلنے کے بعد اپنا، اپنے والد، دادا اور گاؤں کا صحیح نام لیا، اسے ذہنی طور پر معذور اور بھکاری کیوں کہا گیا؟ آخر مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ خاموش کیوں ہیں؟

انہوں نے اس واقعہ کے سلسلے میں بی جے پی حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بن اتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ کو کئی دن گزر چکے ہیں لیکن بی جے پی کا ایک بھی لیڈر لڑکی کا حال معلوم کرنے نہیں گیا۔

 ایک دلت لڑکی کی عصمت دری کی گئی، اسے پاگل اور بھکاری کہنے کی کوشش کی گئی، لیکن ملک کے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے منہ سے ایک لفظ بھی نہیں نکلا۔ خواتین اور بچوں کی بہبود کی وزیر، خواتین کمیشن، چائلڈ پروٹیکشن کمیشن سبھی اس معاملے پر خاموش ہیں۔