مہاراشٹرا

پرائیویٹ پارٹس سے متعلق پری اسکول سبق پر موہن بھاگوت کا تبصرہ

راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے بائیں بازو کے ماحولیاتی نظام پر حملہ کرتے ہوئے اتوار کو تعلیمی کسرت پر زور دیا جہاں پری اسکول کے طلبہ کو ان کی شرمگاہوں کے بارے میں سکھایا جارہا ہے۔

پرائیویٹ پارٹس سے متعلق پری اسکول سبق پر بھاگوت کا تبصرہ

متعلقہ خبریں
ڈرائیور کی ’اوقات‘ پوچھنے پر چیف منسٹر مدھیہ پردیش نے کلکٹر کا تبادلہ کردیا (ویڈیو)
ٹاس کے وقت سکے کو دور پھینکنے پر نیا تنازعہ پیدا ہوگیا
سماج وادی پارٹی قائد سوامی پرساد موریہ معافی مانگیں: علماء

ممبئی: راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے بائیں بازو کے ماحولیاتی نظام پر حملہ کرتے ہوئے اتوار کو تعلیمی کسرت پر زور دیا جہاں پری اسکول کے طلبہ کو ان کی شرمگاہوں کے بارے میں سکھایا جارہا ہے۔

وہ پونے میں مراٹھی کتاب ’جگالا پوکھرناری دوی والوی (بائیں بازو کی دیمکوں کو دنیا کمزور کررہی ہے) کی رسم اجرائی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔

انہوں نے کہا ”میں نے گجرات کے ایک اسکول کا دورہ کیا جہاں ایک صاحب بصیرت نے مجھے ایک کندرگارٹن اسکول کا انسٹرکشن مینول دکھایا۔ اس میں کہا گیا کہ ٹیچرس کو پتا لگانا ہوگا کہ آیا کے جی۔2 کے طلبہ اپنی شرمگاہوں کے نام جانتے ہیں۔

حملہ (بائیں باز کو ماحولیاتی نظام) یہاں تک پہنچ گیا ہے اور لوگوں کی مدد کے بغیر ممکن نہیں ہے۔آر ایس ایس سربراہ نے کہا کہ اس طرح کے حملے ’ہماری‘ ثقافت میں مسعود چیزوں پر کئے جارہے ہیں۔

بھاگوت نے کہا ”امریکہ میں (ڈونالڈ ٹرمپ کے بعد) نئی حکومت کا پہلا حکم نامہ اسکول سے متعلق تھا جس میں اساتذہ سے کہا گیا کہ طلبہ سے ان کی جنس کے بارے بات نہ کریں۔ طلبہ کو اپنے طور پر فیصلہ کرنا چاہئے۔

اگر ایک لڑکا کہتا ہے اب وہ لڑکی ہے تو لڑکے کو لڑکیوں کے لئے مختص ٹوائیلیٹ استعمال کرنے دیا جائے۔“انہوں نے حیرت کا اظہار کیا ”کیوں نہ ان کی ثقافت شرمناک نہیں ہوگی؟“

تقریر کے دوران موہن بھاگوت نے یہ بھی کہا کہ بائیں بازو کے لوگ غرور رکھتے ہیں اور ’اپنی شیطانی روش پر بہت زیادہ فخر کرتے ہیں‘۔انہوں نے کہا”انہیں لوگوں کی حمایت نہیں ہے مگر دولت کی کچھ طاقت ہے لیکن ان کا ماحولیاتی نظام فروغ پارہا ہے۔ ہم (آر ایس ایس) ان سے پیچھے ہیں۔

ہماری اپنی دنیا کے تعلق سے ان کی پیدا کردہ الجھن کو ہمیں دور کرنا ہوگا۔ یہ کتاب ایسے کام کے لئے ایک نصابی کتاب ہے۔“

a3w
a3w