دہلی

تاج محل سے متعلق بی جے پی قائد کی درخواست خارج

عدالت نے یوں ہی مفادِ عامہ کی درخواست داخل کرنے پر درخواست گزار کے وکیل کی سرزنش کی تھی۔ دایاں بازو کی کئی ہندو تنظیمیں سابق میں دعویٰ کرچکی ہیں کہ مغل دور کا مقبرہ‘ بھگوان شیو کا مندر ہے۔ تاج محل آثارِ قدیمہ کے زیرکنٹرول ہے۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کے دن ایک درخواست خارج کردی جس میں تاج محل کی تاریخ کی ”فیکٹ فائنڈنگ انکوائری“ اور اس کے 22 کمرے کھلوانے کی گزارش کی گئی تھی۔ عدالت نے کہا کہ یہ مفادِ عامہ کی درخواست (پی آئی ایل) نہیں ہے بلکہ پبلسٹی انٹرسٹ لیٹیگیشن ہے۔

 جسٹس ایم آر شاہ اور جسٹس ایم ایم سندریش پر مشتمل بنچ نے الٰہ آباد ہائی کورٹ کے احکام میں مداخلت سے انکار کیا اور درخواست خارج کردی۔ بنچ نے کہا کہ ہائی کورٹ نے درخواست خارج کرنے میں کوئی غلطی نہیں کی۔

الٰہ آباد ہائی کورٹ نے 12 مئی کو کہا تھا کہ درخواست گزار رجنیش سنگھ جو بی جے پی ایودھیا یونٹ کا میڈیا انچارج ہے‘ یہ قائل نہیں کرسکا کہ اس کے قانونی یا دستوری حقوق کیسے متاثر ہورہے ہیں۔

عدالت نے یوں ہی مفادِ عامہ کی درخواست داخل کرنے پر درخواست گزار کے وکیل کی سرزنش کی تھی۔ دایاں بازو کی کئی ہندو تنظیمیں سابق میں دعویٰ کرچکی ہیں کہ مغل دور کا مقبرہ‘ بھگوان شیو کا مندر ہے۔ تاج محل آثارِ قدیمہ کے زیرکنٹرول ہے۔