یوروپ

گلوبل سمود فلوٹیلا، اسرائیلی حراست میں اطالوی کیپٹن نے اسلام قبول کر لیا (ویڈیو وائرل)

تقریباً 44 جہازوں اور مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں انسانی حقوق کے کارکنان پر مشتمل یہ قافلہ 30 اگست کو بارسلونا سے روانہ ہوا تھا۔ اسرائیلی فورسز نے یکم اکتوبر کی شب فلوٹیلا کو روک کر کیپٹن بورتولاتسی سمیت کئی شرکا کو حراست میں لے لیا، جن میں سے کچھ کو 4 اکتوبر کو ملک بدر کر دیا گیا۔

استنبول: گلوبل صمود فلوٹیلا (Global Sumud Flotilla) کے بحری جہاز ماریا کرسٹینا کے اطالوی کیپٹن تومّاسو بورتولاتسی (Tommaso Bortolazzi) نے اسرائیلی حراست کے دوران اسلام قبول کر لیا۔ یہ فلوٹیلا غزہ کے لیے انسانی ہمدردی کی امداد لے کر بین الاقوامی پانیوں کے راستے جا رہی تھی، جب اسرائیلی افواج نے اسے روک کر متعدد کارکنان کو گرفتار کر لیا۔

متعلقہ خبریں
اسرائیلی حملہ میں لبنان میں 20 اور شمالی غزہ میں 17 جاں بحق
روسی صدر کی مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے خاتمے میں مدد کی پیشکش
غزہ میں اسرائیل کی شدید بمباری, عمارتیں ڈھیر
غزہ میں 80 فیصد علاقہ تباہ، کوئی جگہ محفوظ نہیں، حالات ناقابلِ بیان
غزہ میں اسرائیلی فوج کا سیف زون ایریا میں خیموں پر حملہ، 18 فلسطینی زندہ جل کر شہید

تقریباً 44 جہازوں اور مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں انسانی حقوق کے کارکنان پر مشتمل یہ قافلہ 30 اگست کو بارسلونا سے روانہ ہوا تھا۔ اسرائیلی فورسز نے یکم اکتوبر کی شب فلوٹیلا کو روک کر کیپٹن بورتولاتسی سمیت کئی شرکا کو حراست میں لے لیا، جن میں سے کچھ کو 4 اکتوبر کو ملک بدر کر دیا گیا۔

استنبول پہنچنے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بورتولاتسی نے بتایا کہ انہوں نے جیل میں اپنے مسلمان ساتھیوں کے ایمان اور حوصلے سے متاثر ہو کر اسلام قبول کیا۔ ان کا کہنا تھا: "میرے ساتھ زیادہ تر ساتھی ترکی سے تھے اور سب مسلمان تھے۔ جب وہ نماز پڑھ رہے تھے تو اسرائیلی پولیس نے آ کر انہیں روکا۔ اس لمحے مجھے ان کے ساتھ کھڑا ہونا ضروری لگا۔ بعد میں میں نے اپنے دوست کے ساتھ مل کر کلمہ پڑھا۔”

آنادولو ایجنسی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ اسلام قبول کرنا ان کی زندگی کا سب سے روشن اور پُرسکون لمحہ تھا۔ "ایسا لگا جیسے میں دوبارہ جنم لے رہا ہوں،” بورتولاتسی نے کہا۔

ایک ترک قیدی، جو اس موقع پر موجود تھا، نے بتایا کہ بورتولاتسی نے قید خانے میں فجر کی نماز بھی ان کے ساتھ ادا کی، اور جب اسرائیلی پولیس اندر داخل ہونے لگی تو انہوں نے انہیں روک دیا۔

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں بورتولاتسی کو فلسطینی کفایہ پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جہاں وہ اپنے ایمان لانے کے تجربے کو بیان کرتے ہوئے فلسطینی عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کر رہے ہیں۔

یہ پہلا موقع نہیں جب فلسطین کی جدوجہد نے غیر مسلموں کے دلوں کو متاثر کیا ہو۔ نومبر 2023 میں ایک امریکی کارکن اور ٹک ٹاکر میگن رائس (Megan Rice) نے بھی فلسطینیوں کے حوصلے اور قرآن کے مطالعے سے متاثر ہو کر اسلام قبول کیا تھا۔ اسی طرح دسمبر میں آسٹریلیا کے شہر میلبورن کی میڈو ہائٹس مسجد میں تقریباً 30 خواتین نے فلسطینیوں کے ایمان سے متاثر ہو کر اسلام قبول کیا۔

واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ پر جاری جنگ، جو 7 اکتوبر 2023 سے جاری ہے، اب تک 67 ہزار سے زائد شہریوں کی جان لے چکی ہے، جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔