حسین ساگر میں گنیش مورتیوں کے وسرجن پر ہائیکورٹ کے سخت احکام جاری
یہ احکامات درخواست گزار وینومادھو کی درخواست پر جاری کیے گئے، جنہوں نے عدالت کو بتایا کہ گزشتہ دو سالوں سے ہائی کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔
حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ نے منگل کے روز حسین ساگر جھیل میں گنیش مورتیوں کے وسرجن کے حوالے سے اہم ہدایات جاری کیں۔ عدالت نے 2021 میں طے کیے گئے رہنما اصولوں پر سختی سے عمل کرنے کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے کہا ہے کہ صرف مٹی سے بنی اور ماحول دوست مورتیوں کو ٹینک بنڈ میں وسرجن کیا جا سکتا ہے جبکہ پلاسٹر آف پیرس (پی او پی) سے بنی مورتیوں کو حسین ساگر کے بجائے مصنوعی تالابوں میں وسرجن کیا جائے۔
یہ احکامات درخواست گزار وینومادھو کی درخواست پر جاری کیے گئے، جنہوں نے عدالت کو بتایا کہ گزشتہ دو سالوں سے ہائی کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔ انہوں نے خاص طور پر اعتراض کیا کہ حسین ساگر کے ٹینک بند پر بھاری کرینیں رکھی جا رہی ہیں، جس سے ٹینک بند کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔
عدالت نے درخواست گزار کی اس بات پر ناراضگی کا اظہار کیا کہ توہین عدالت کی درخواست تاخیر سے دائر کی گئی۔ تاہم، ہائی کورٹ نے ایک بار پھر 2021 کے رہنما اصولوں پر عمل کرنے کی ہدایت دی اور کہا کہ پی او پی سے بنی مورتیوں کو قدرتی آبی ذخائر میں ہرگز نہ ڈبویا جائے۔