کھیل

پی وی سندھو کو اولمپک میڈلس کی ہیٹ ٹرک کا سنہری موقع

پی وی سندھو ہندوستانی بیاڈمنٹن کی ایک اسٹار کھلاڑی ہیں۔ کھیلوں میں دلچسپی رکھنے والا شاید ایسا کوئی نہیں ہے جو سندھو کو نہیں جانتا۔ حالیہ عرصہ میں سندھو ہندوستانی بیڈمنٹن کی سب سے بڑی پہچان بن کر ابھری ہیں۔

حیدرآباد: پی وی سندھو نے اپنے کیریر کے دوران بہت سی بین الاقوامی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ انہیں اولمپک میں برانز اور سلور میڈل جیتنے کا اعزاز حاصل ہے۔ تاہم سندھو کی نظریں اس مرتبہ گولڈ میڈل جیتنے پر مرکوز ہیں۔ پورے ملک کو سندھو پر اعتماد ہے کہ وہ اس مرتبہ گولڈ میڈل کے ساتھ وطن واپس ہوں گی۔

متعلقہ خبریں
اشون ہندوستان کے تیسرے سب سے کامیاب بولر بن گئے
خاتون باکسر لولینا بھی میڈل کی دوڑ سے باہر، باکسنگ مقابلوں میں ہندوستانی چیلنج ختم
حیدرآباد کو اولمپکس کی میزبانی کے قابل بنانے پر توجہ: کے ٹی آر
احتجاجی ریسلرس اپنے میڈلس گنگا میں بہاد دیں گے
نکہت زرین کیلئے 2 کروڑ روپئے دینے چیف منسٹر کا اعلان

پی وی سندھو ہندوستانی بیاڈمنٹن کی ایک اسٹار کھلاڑی ہیں۔ کھیلوں میں دلچسپی رکھنے والا شاید ایسا کوئی نہیں ہے جو سندھو کو نہیں جانتا۔ حالیہ عرصہ میں سندھو ہندوستانی بیڈمنٹن کی سب سے بڑی پہچان بن کر ابھری ہیں۔

ملک میں بیاڈمنٹن ویمنس سنگلز میں سائنا نہوال کے بعد سب کو سندھو کا نام یاد ہے۔ انہوں نے اپنی پے در پے فتوحات سے ملک کا نام روشن کیاہے۔ 5 فٹ 11 انچ قد کی حامل سندھو اپنے کھیل کے ساتھ ساتھ اپنے قد کی مدد سے طاقتور شاٹس کے ذریعہ مخالفین کو زیر کرتی ہیں۔

 یہی وجہ ہے کہ پی وی سندھو کئی سالوں سے اس ایونٹ میں ہندوستان کی سب سے بڑی امید بنی ہوئی ہیں۔ سندھو نے 21 سال کی عمر میں پہلی مرتبہ اولمپکس میں حصہ لیا اور سلور میڈل جیت کر سب کو حیران کردیا۔ سندھو نے گزشتہ ٹوکیو اولمپکس میں کانسی کا تمغہ جیتا تھا۔ اب توجہ گولڈ میڈل پر ہے۔

 وہ ہیٹ ٹرک حاصل کرنے کے مقصد کے ساتھ پیرس اولمپکس میں دنیا کے بہترین اتھلیٹس سے ٹکرائیں گی۔ سندھو سابق تجربہ کار کھلاڑی پلیلا گوپی چند کی شاگردوں میں سے ایک ہیں جو گزشتہ 17-18 سالوں سے باصلاحیت بیڈمنٹن کھلاڑیوں کو تربیت دے رہے ہیں۔

 سائنا نہوال کی طرح سندھو نے بھی حیدرآباد کی گوپی چند اکیڈمی میں بیڈمنٹن سیکھا اور کھیل میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ سندھو نے بیڈمنٹن کا انتخاب کیا حالانکہ ان کے والدین قومی سطح پر والی بال کھیلتے تھے۔

سندھو جس نے صرف 8 سال کی عمر میں بیڈمنٹن کھیلنا شروع کیا 2012 چائنا ماسٹرز میں پہلی بار قومی شناخت حاصل کی۔ اس ایونٹ میں سندھو نے لندن اولمپک گولڈ میڈلسٹ لی جیروئی کو شکست دیکر حیران کردیا۔ صرف 18 سال کی عمر میں سندھو نے عالمی چمپئن شپ کے سیمی فائنل میں رسائی حاصل کی اور برانز میڈل جیت کر تاریخ رقم کی۔

 وہ یہ میڈل جیتنے والی دوسری ہندوستانی اور ہندوستان کی پہلی خاتون کھلاڑی بن گئیں۔ اس کے بعد انہوں نے دیگر بین الاقوامی ٹورنامنٹس میں مزید دو سلور اور ایک برانز میڈل حاصل کیا۔ 2019 میں وہ عالمی چمپئن شپ میں گولڈ میڈل جیتنے والی پہلی ہندوستانی خاتون بن گئیں۔ سندھو نے اپنے پہلے اولمپکس میں کامیابی حاصل کی تھی۔

 2016 کے اولمپکس میں سندھو سنسنی خیز کارکردگی کے ساتھ فائنل میں پہنچی تھیں۔ اسپین کی کیرولینا مارین سے گولڈ میڈل کا مقابلہ ہارنے کے باوجود وہ لوگوں کے دل جیتنے میں کامیاب رہیں۔ وہ اولمپکس میں بیڈمنٹن میں سلور میڈل جیتنے والی پہلی ہندوستانی کھلاڑی ہیں۔

سندھو نے ٹوکیو 2020 اولمپکس میں برانز میڈل جیتا تھا جوکہ اولمپکس میں ان کا دوسرا میڈل جیتا۔ اب اگر وہ پیرس میں تیسرا اولمپک میڈل جیتنے میں کامیاب ہوجاتی ہیں تو سندھو لگاتار 3 اولمپکس میں میڈل جیتنے والی پہلی ہندوستانی کے طورپر ایک ریکارڈ بنائیں گی۔

ان سب کے علاوہ سندھو نے کامن ویلتھ گیمز میں بھی کئی تمغے جیتے ہیں۔ 2014 میں انہوں نے 18 ویں ایشین گیمز میں ایک چاندی اور ایک کانسی کا تمغہ جیتا تھا۔ سندھو نے کئی ماسٹرز اور سوپر سیریز بھی جیتی ہیں۔ 2017 میں وہ بیڈمنٹن ورلڈ فیڈریشن کی درجہ بندی میں دوسرے نمبر پر پہنچنے میں کامیاب ہوئی تھیں۔

سندھو جو پچھلے کچھ سالوں سے اتار چڑھاؤ کا سامنا کررہی ہیں، اس وقت عالمی درجہ بندی میں 13 ویں نمبر پر ہیں۔ تاہم اس کے باوجود سندھو ایک بار پھر اولمپکس میں ہندوستان کی امیدوں کا مرکز ہے۔

پیرس اولمپکس سندھو کیلئے ابتداء میں ہی زیادہ خاص ہوگیاہے کیونکہ وہ پہلی بار افتتاحی تقریب میں ہندوستانی ٹیم کی پرچم بردار رہیں جو سندھو کے ساتھ ساتھ پورے تلنگانہ کیلئے فخر کی بات ہے۔ امید کرتے ہیں کہ تلگو ریاست سے تعلق رکھنے والی سندھو اس مرتبہ گولڈمیڈل جیت کر وطن واپس ہوں گی۔

a3w
a3w