شمالی بھارت

راون کا پتلا دہن روکنے حکومت آرڈیننس لائے: شنکر آچاریہ

ان کی دلیل ہے کہ باربار راون کا پتلہ دہن کرنا سناتن دھرم کی روایات کی توہین ہے۔انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ راون برہمن تھا اور نہ صرف بلوان تھا بلکہ ویدوں کا بھی علم رکھتا تھا۔

متھرا: جگت گرو شنکرآچاریہ ادھوکشجانند دیو تیرتھ نے دسہر ہ پر راون کا پتلا دہن کرنے کی روایت کو بند کرنے کا حکومت سے مطالبہ کیا ہے۔

ان کی دلیل ہے کہ اس سے نہ صرف آلودگی ہوتی ہے بلکہ ہندوستان کی سناتن تہذیب میں کسی بھی شخص کا ایک ہی بار آخری رسوم ادا کرنے کی روایت کی بھی توہین ہے۔

شنکر آچاریہ کی جانب سے یہاں جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو راون کا پتلا دہن روکنے کے لئے آرڈیننس جاری کرنا چاہئے۔ جس کے بعد میں پارلیمنٹ سے پاس کرا کے قانونی جامہ پہنا کر نافذ کیا جاسکتا ہے۔

ان کی دلیل ہے کہ باربار راون کا پتلہ دہن کرنا سناتن دھرم کی روایات کی توہین ہے۔انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ راون برہمن تھا اور نہ صرف بلوان تھا بلکہ ویدوں کا بھی علم رکھتا تھا۔ اس کی تعلیمی لیاقت کی وجہ سے ہی رامیشورم میں سمندر پر پل بنانے کیلئے رام نے اس سے پوجن کرایا تھا۔

رام راون جنگ میں اس کی موت کے بعد رام نے لکشمن کو اس کے آخری رسوم میں شرکت کے لئے بھیجا تھا اور وبھیشن کی موجودگی میں اس کی آخری رسومات کی ادائیگی کی گئی تھی۔

شنکر آچاریہ نے کہاکہ ہندوستان کی سناتن تہذیب میں کسی شخص کی آخری رسوم کی ادائیگی صرف ایک بار کی جاتی ہے۔ راون کا تریتا یوگ میں ہی کردیا گیا تھا۔ اب ہر سال اس کا پتلا دہن کرنا برہمنوں کی بھی توہین ہے۔