دہلی

حکومت نے منی پور میں ہندوستان کا قتل کیا ہے : راہول گاندھی

گاندھی نے حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ میں نے پارلیمنٹ کی اپنی رکنیت ختم ہونے سے قبل اپنی تقریر میں اڈانی کا معاملہ بہت پرزور طریقے پر اٹھایا تھا، جس سے آپ لوگوں کو بہت تکلیف ہوئی تھی۔

نئی دہلی: منی فسادات کے معاملے اپوزیشن کی طرف سے پیش کردہ تحریک عدم اعتماد پر بحث کے دوسرے دن آج کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بحث کو آگے بڑھاتے ہوئے مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ۔

متعلقہ خبریں
حلقہ کاروان میں نلوں سے آلودہ پانی کی شکایت: کوثر محی الدین
منی پور کی صورتحال پر وزارت ِ داخلہ میں کل اہم میٹنگ
ملک کی جمہوری نوعیت کو بڑھانے کے لئے سخت محنت کرنے کی ضرورت : نوبل انعام یافتہ ماہر معاشیات
گوالیار کی شاہی ریاست نے انگریزوں کی حمایت کی تھی:پون کھیڑا
ٹاملناڈو ٹرین حادثہ، مرکز پر راہول گاندھی کی تنقید

اور کہا کہ اس نے ریاست میں صرف منی پور کا نہیں بلکہ بھارت ماتا کا قتل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری ایک ماں ایوان میں ہیں اور دوسری ماں منی پور میں ہیں جس کا فسادات کے ذریعے بے رحمی سے قتل کیا گیا ہے۔

گاندھی نے حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ میں نے پارلیمنٹ کی اپنی رکنیت ختم ہونے سے قبل اپنی تقریر میں اڈانی کا معاملہ بہت پرزور طریقے پر اٹھایا تھا، جس سے آپ لوگوں کو بہت تکلیف ہوئی تھی۔

لیکن آج وہ ان کا نام نہیں لیں گے بلکہ ان کی تقریر کا رخ دوسری طرف ہوگا۔انہوں رومی کے قول کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جو بات دل سے نکلتی ہے وہ دل پر اثر کرتی ہے۔ اس لئے وہ آج دماغ سے بات کرنے کی بجائے دل سے بات کریں گے۔

راہول گاندھی نے کہا کہ گزشتہ برس اپنے 130 دن کے بھارت جوڑو یاترا کے دوران ہندوستان کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک سمندر کے ساحل سے کشمیر کی پہاڑی تک سفر کیا جس کے دوران انہیں بہت سے ہریشان حال لوگ ملے، جن میں سے ایک کسان بھی تھا، جس کے ہاتھوں میں روئی کا ایک بنڈل تھا۔

 اس نے بتایا کہ ہمارے کھیت کی فصل خراب ہوگئی جس میں سے صرف اتنا ہی بچا ہے۔ فصل بیمہ کے بارے میں دریافت کئے جانے پر اس نے بتایا کہ بیمہ کا کوئی پیسہ اسے نہیں ملا بلکہ بڑے صنعت کاروں کی بیمہ کمپنی نے اس کا پیسہ چھین لیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان لوگوں کی آواز سننے کے لئے غرور اور نفرت کو دور کرنا ہوگا۔

کانگریس کے لیڈر نے منی پور کے اپنے حالیہ دورے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ریلیف کیمپوں میں خواتین ، بچوں اور بزرگوں سے ملاقات کی ، جن میں سے ایک خاتوں نے اپنا درد بیان کرتے ہوئے کہا کہ میرا صرف ایک چھوٹا بچہ تھا، جسے حملہ آوروں نے میری نظروں کے سامنے قتل کردیا اور پھر وہ رات بھر اس کی لاش کے ساتھ بیٹھی رہیں جب ا نہیں ڈر لگنے لگا تو وہ اپنا پورا گھر بار چھوڑکر وہاں سے بھاگنے پر مجبور ہوگئیں ۔

گاندھی نے کہا کہ ایک دوسرے کیمپ میں انہیں ایک دیگر خاتون ملیں تبھی ایک بھیانک منظر ان کی نگاہوں کے سامنے آگیا اور وہ کپکپانے لگی اور پھر بیہوش ہوگئی، جس سے اندزہ لگایا جاسکتا ہے کہ وہ کس قدر تکلیف میں رہی ہوگی۔

کانگریس کے سابق صدر نے کہا کہ اس خوفناک صورتحال کے باوجود وزیراعظم نریندر مودی نے منی پور جانا ضروری نہیں سمجھا کیونکہ منی پور ان کے لئے ہندوستان نہیں ہے۔ انہوں نے الزم لگایا کہ حکومت نے منی پور کو دو حصوں میں تقسیم کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے لوگوں کو غرور اور نفرت سے باہر نکل کر عوام کی بات سننی چاہئے۔