تلنگانہ

حکومت، سال کے اواخر تک5لاکھ ایکڑ پر نیا ایاکٹ بنائے گی: اتم کمارریڈی

اتم کمارریڈی نے کہا کہ تلنگانہ کی کانگریس حکومت، آبپاشی پروجیکٹوں پر زیادہ سے زیادہ رقومات خرچ کرنے کیلئے تیار ہے جس کا مقصد رواں سال کے اواخر تک ریاست میں 5لاکھ ایکڑ پر مشتمل نئے ایاکٹ کے رقبہ کو تیار کرنا ہے ۔

حیدرآباد: ریاستی وزیر آبپاشی و عوامی نظام تقسیم این اتم کمارریڈی نے کہا کہ تلنگانہ کی کانگریس حکومت، آبپاشی پروجیکٹوں پر زیادہ سے زیادہ رقومات خرچ کرنے کیلئے تیار ہے جس کا مقصد رواں سال کے اواخر تک ریاست میں 5لاکھ ایکڑ پر مشتمل نئے ایاکٹ کے رقبہ کو تیار کرنا ہے ۔

متعلقہ خبریں
کالیشورم پروجیکٹ اسکام پر کانگریس کا دہرا موقف: ڈی کے ارونا
میگاڈی ایس سی منعقد کرنے حکومت کا منصوبہ، 9800 اساتذہ مخلوعہ کی جائیدادوں پر تقررات کا امکان

جل سودھا میں ہفتہ کے روز محکمہ آبپاشی کے عہدیداروں سے جائزہ لینے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے اتم کمار ریڈی نے یہ تبصرہ کیا۔ جائزہ اجلاس کی تفصیلات سے واقف کراتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس اجلاس میں معلوم ہوا کہ پیشرو بی آر ایس حکومت کی جانب سے پیسوں کو فضول میں خرچ کیا اور غیر منفعت کاموں پر فنڈس استعمال کئے گئے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست کی موجودہ حکومت کی ترجیحات پر جس میں زائد اخراجات اور آبپاشی کے تحت نئے ایاکٹ علاقوں کی تیاری پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اپنے منصوبوں کو اہمیت وترجیح دے گی جن پر عمل آوری سے ایاکٹ کے نئے علاقے وجود میں آسکیں۔

اتم کمار ریڈی نے کہا کہ ہم نے اجلاس کے دوران پروجیکٹس اور اخراجات پر تبادلہ خیال کیا۔ ایسے نئے ایاکٹوں کی نشاندہی کی گئی جنہیں اندرون 6ماہ یا ایک سال میں بنایا جاسکے گا۔ نئے ایاکٹ علاقوں کی ترقی کیلئے وقت اور مدت کا تعین کیا جانا چاہئے۔ پروجیکٹس پر زیادہ سے زیادہ خرچ کرتے ہوئے اندرون 6ماہ یاایک سال میں مطلوبہ نتائج حاصل کرنا چاہئے۔ رواں سال کے اواخر تک4.5 لاکھ ایکڑ سے5لاکھ ایکڑ رقبہ پر محیط نئے ایاکٹ کی تخلیق ہمارا نشانہ رہے گا۔

وزیر آبپاشی نے مزید کہا کہ میڈی گڈا بیارج کی ویجلنس تحقیقات شروع ہوچکی ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ذمہ داروں کو جواب دہ بنایا جائے گا۔ انہوں نے تلنگانہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے نام چیف منسٹر ریونت ریڈی کے مکتوب کا تذکرہ کیا جس میں چیف منسٹر نے کالیشورم پروجیکٹ کی تعمیر میں بدعنوانیوں کی تحقیقات کیلئے برسر خدمت جج کے تقرر کی خواہش کی ہے۔

آبی حقوق پر انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت، تلنگانہ کے آبی حقوق کے تحفظ کیلئے پر عزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانی کی تقسیم کے مسئلہ پر ان کی حکومت، پڑوسی ریاستوں اور مرکز کے ساتھ کھلے دل سے نتیجہ خیز بات چیت کے لئے تیار ہے۔

اتم کمار ریڈی نے مزید کہا کہ حالیہ دنوں چیف منسٹر ریونت ریڈی کے ساتھ میں نے دہلی میں مرکزی وزیر آبی وسائل گجیندر سنگھ شیخاوت سے ملاقات کرتے ہوئے ان سے پالمورو۔ رنگاریڈی لفٹ اریگشن پروجیکٹ کو قومی موقف دینے کی وکالت کی تھی مگر سنگھ نے وضاحت کی کہ مخصوص اسکیم کو قومی موقف نہیں مل سکتا البتہ انہوں نے مرکز کی مختلف اسکیمات سے پالمورو، رنگاریڈی لفٹ اریگشن اسکیم کیلئے زائد فنڈ دلانے کا وعدہ کیا ہے۔

ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے اتم کمار ریڈی نے سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور الزام عائد کیا کہ کے سی آر نے امبیڈکر پر اتہیتا چیوڑلہ پروجیکٹ کو کالیشورم پروجیکٹ میں تبدیل کردیا۔

انہوں نے کہا کہ کالیشورم پروجیکٹ کے ایک چوتھائی اخراجات سے پرانہیتا چیوڑلہ پروجیکٹ کے تحت16 لاکھ ایکڑ پر محیط نئے ایاکٹ کو تخلیق کیا جاسکتا تھا۔ انہوں نے اعادہ کیا کہ کانگریس حکومت، زائد فنڈس خرچ کرتے ہوئے نئے ایاکٹ بنانے کیلئے پُر عزم ہے۔ وزیر آبپاشی اتم کمار ریڈی نے اعلان کیا کہ ریاست کے تمام ذخائر آب سے ریت کی نکاسی کی جائے گی۔

یہ کام موسم گرما میں انجام دیا جائے گا۔ موجودہ طور پر پانی کی قلت کے بارے میں انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی کی قیادت میں ایک وفد بہت جلد کرناٹک کا دورہ کرے گا اور حکومت کرناٹک سے کرشنا سے 10ٹی ایم سی پانی تلنگانہ کو چھوڑنے کا مطالبہ کرے گا تاکہ آنے والے دنوں میں پینے کے پانی کی ضروریات کو پورا کیا جاسکے۔

واضح رہے کہ ایک دن قبل ریاستی وزیر عمارات وشوارع کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے محکمہ آبپاشی کے عہدیداروں کو نلگنڈہ کے زیر تعمیر آبپاشی پروجیکٹس کو اندرون دو سال مکمل کرنے کی ہدایت دی۔ وہ سکریٹریٹ میں محکمہ آبپاشی کے عہدیداروں کے ساتھ جائزہ اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ اس اجلاس میں کومٹ ریڈی اور وزیر آبپاشی اتم کمار ریڈی بھی موجود تھے۔ عہدیداروں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔