شمال مشرق

ملاپورم میں گھرپربچوں کی پیدائش کا بڑھتا ہوا رجحان

ذرائع کے مطابق یہاں تک کہ ڈاکٹروں اور محکمہ صحت کے عملہ کو بھی مقامی مذہبی گروپوں کے زیر انتظام ایسے ہوم ڈیلیوری مراکز میں جانے کی اجازت نہیں ہے۔

ملاپورم: کیرالا کے ملاپورم ضلع میں سماج کے ایک طبقے میں گھر میں بچے پیدا کرنے کا بڑھتا ہوا رجحان ماؤں اور بچوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔

متعلقہ خبریں
اولاد، والدین کے لئے نعمت بھی اور ذمہ داری بھی
مسلمان شخص کی ہوٹل میں بین الاقوامی معیار کی صفائی، سپریم کورٹ میں مقدمہ کے دوران انکشاف
صدر جمہوریہ کے خلاف حکومت ِ کیرالا کا سپریم کورٹ میں مقدمہ
راشن دکانوں پر مودی کی تصویر نہیں لگائی جائے گی
مرکز کے ظلم کے خلاف انسانی زنجیر احتجاج، لاکھوں افراد کی شرکت

ذرائع کے مطابق یہاں تک کہ ڈاکٹروں اور محکمہ صحت کے عملہ کو بھی مقامی مذہبی گروپوں کے زیر انتظام ایسے ہوم ڈیلیوری مراکز میں جانے کی اجازت نہیں ہے۔ اسپتالوں کے بجائے حاملہ خواتین کی ایک بڑی تعداد سماجی اور مذہبی وجوہات کی بنا پر ہوم ڈیلیوری مراکز کا انتخاب کرتی ہے۔

 اس طرح کے غیر مجاز مراکز پیدائش کے دوران پیچیدگیوں کی صورت میں ماؤں کو ہنگامی مدد فراہم کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔

ایسے میں ڈاکٹرز یا محکمہ صحت کا عملہ ان کی میڈیکل ہسٹری کے بارے میں جاننے سے محروم رہتا ہے اور ساتھ ہی بچوں اور ماؤں کی حفاظت کا بھی فقدان رہتا ہے۔

 اس سے قبل، ریاستی حکومت نے کیرالہ کے مسلم اکثریتی ضلع ملاپورم میں خسرہ اور روبیلا ویکسین کی خوراک دینے میں تعاون کے لیے ایک مہم شروع کی تھی۔