”کمزور وزیراعظم“ کے باعث یہ دن دیکھناپڑا: کانگریس
اعلیٰ ہنرمند ورکرس پر امریکہ میں سالانہ ایک لاکھ امریکی ڈالر کی H1B ویزا فیس لگانے کے ٹرمپ کے اقدام کے بعد کانگریس نے ہفتہ کے دن وزیراعظم نریندر مودی پر تنقید کی اور انہیں کمزور وزیراعظم قراردیا جس کی اسٹراٹیجک خاموشی ہندوستان کے لئے بوجھ بن گئی ہے۔
نئی دہلی (پی ٹی آئی) اعلیٰ ہنرمند ورکرس پر امریکہ میں سالانہ ایک لاکھ امریکی ڈالر کی H1B ویزا فیس لگانے کے ٹرمپ کے اقدام کے بعد کانگریس نے ہفتہ کے دن وزیراعظم نریندر مودی پر تنقید کی اور انہیں کمزور وزیراعظم قراردیا جس کی اسٹراٹیجک خاموشی ہندوستان کے لئے بوجھ بن گئی ہے۔
کانگریس صدر ملیکارجن کھرگے نے یہ بھی کہا کہ خارجہ پالیسی ہندوستان کے قومی مفادات کے تحفظ اور ہندوستان کو مقدم رکھنے کے لئے ہوتی ہے‘ ایونٹس منعقد کرنے کے لئے نہیں۔ H1B ویزا فیس میں اضافہ کے حوالہ سے جس سے ہندوستانی شدید متاثر ہوں گے‘ قائد اپوزیشن لوک سبھا راہول گاندھی نے ایکس پر پوسٹ میں کہا کہ میں پھر کہتا ہوں کہ ہندوستان میں کمزور وزیراعظم ہے۔
کانگریس صدر کھرگے نے وزیراعظم پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ صرف گلے لگنا‘ کھوکھلے نعرے‘ کنسرٹس منعقد کرنا اور مودی مودی کے نعرے لگوانا خارجہ پالیسی نہیں ہوتی۔ خارجہ پالیسی کا مطلب قومی مفادات کا تحفظ ہوتا ہے‘ ملک کو مقدم رکھنا ہوتا ہے اور حکمت اور توازن کے ساتھ دوستی کرنا ہوتا ہے۔
کانگریس صدر نے کہا کہ نریندر مودی جی برتھ ڈے کال کے بعد آپ کو جو ریٹرن گفٹس مل رہے ہیں اس سے ہندوستانیوں کو بڑی تکلیف ہورہی ہے۔ اب کی بار ٹرمپ سرکار والی حکومت کو برتھ ڈے ریٹرن گفٹ ہندوستانی ٹیک ورکرس پر سالانہ ایک لاکھ امریکی ڈالر H1B ویزا فیس کی شکل میں ملا ہے۔ 70 فیصد H1B ویزا ہولڈرس ہندوستانی ہیں۔ 50 فیصد ٹیرف پہلے ہی عائد ہوچکی ہے۔
10 شعبوں میں ہندوستان کو 2.17 لاکھ کروڑ کا نقصان ہونے والا ہے۔ ٹرمپ نے حال میں پھر دعویٰ کیا ہے کہ ہند۔ پاک جنگ ا ن ہی کی مداخلت سے رکی تھی۔ لوک سبھا میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر گورو گوگوئی نے کہا کہ مجھے ابھی بھی یاد ہے کہ امریکہ میں جب ایک لیڈی آئی ایف ایس ڈپلومیٹ کی بے عزتی کی گئی تھی تو اس وقت سابق وزیراعظم منموہن سنگھ نے کیسی جرأت مندی دکھائی تھی۔
انہوں نے راہول گاندھی کی 2017 کی پوسٹ ٹیاگ کی جس میں کہا گیا تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ اور وزیراعظم مودی کی بات چیت میں H1B ویزا کا مسئلہ زیربحث آیا ہی نہیں تھا۔