شمالی بھارت

ہریانہ‘ 21 ویں صدی میں بے روزگاری کی چیمپئن:راہول گاندھی

بھارت جوڑو یاترا میں عام لوگ بشمول عورتیں اور بچے حصہ لیتے دیکھے گئے۔ چھتوں پر کھڑے لوگ یاتریوں کی طرف ہاتھ ہلارہے تھے۔ راہول گاندھی پھر وائٹ ٹی شرٹ میں دکھائی دیئے جو کئی حلقوں میں موضوع ِ بحث بنا ہوا ہے۔

پانی پت (ہریانہ): راہول گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا جمعرات کی شام اترپردیش سے ہریانہ میں داخل ہوئی تھی۔ رات میں توقف کے بعد آج صبح سے اس کا پھر آغاز ہوگیا۔ سماجیات اور ٹکنالوجی شعبہ کے لیڈرس نے راہول گاندھی کے ساتھ مارچ کیا۔کانگریس نے ٹویٹ کرکے یہ بات بتائی۔

متعلقہ خبریں
راہول کی سیکیوریٹی میں چوک 3 پولیس عہدیدار معطل
جموں و کشمیر میں بی جے پی حکومت تشکیل دے گی: شیوراج سنگھ چوہان
گوالیار کی شاہی ریاست نے انگریزوں کی حمایت کی تھی:پون کھیڑا
ملک میں بے روزگاری سے بڑا کوئی مسئلہ نہیں: ملیکارجن کھرگے
سنبھل فساد عدالتی کمیشن کا کل دورہ

ڈاکٹر محمد عارف (پروفیسر تاریخ‘ وارانسی) نے یاترا میں حصہ لیا۔ راہول گاندھی ایک چھوٹے بچہ کا ہاتھ تھامے چلتے دکھائی دیئے۔ ہریانہ کے کئی سینئر قائدین بشمول بھوپیندر سنگھ ہوڈا‘ کماری شیلجہ‘ دیپندر سنگھ ہوڈا‘ کرن سنگھ دلال‘ اُدئے بھان اور کلدیپ شرما نے بھی یاترا میں حصہ لیا۔

صبح یاترا کسی قدر تاخیر سے شروع ہوئی کیونکہ راہول گاندھی جمعرات کی رات اپنی علیل ماں سے ملنے دہلی گئے ہوئے تھے۔ سونیاگاندھی کو تنفس کے وائرل انفیکشن کے علاج کے لئے چہارشنبہ کے دن دہلی کے سرگنگارام ہاسپٹل میں شریک کرایا گیا تھا۔

 جمعہ کے دن بھارت جوڑو یاترا میں عام لوگ بشمول عورتیں اور بچے حصہ لیتے دیکھے گئے۔ چھتوں پر کھڑے لوگ یاتریوں کی طرف ہاتھ ہلارہے تھے۔ راہول گاندھی پھر وائٹ ٹی شرٹ میں دکھائی دیئے جو کئی حلقوں میں موضوع ِ بحث بنا ہوا ہے۔

 آئندہ چند دن میں یاترا کرنال‘ کروکشیتر اور انبالہ سے گزرے گی اور پھر پنجاب میں داخل ہوجائے گی۔ ہریانہ میں اس نے 21 دسمبر تا 23 دسمبر مرحلہ اول میں 130کیلو میٹر کا فاصلہ طئے کیا تھا۔ وہ اُس وقت اضلاع نوح‘ گروگرام اور فریدآباد سے گزری تھی۔