دہلی

ہریانہ تشدد، دہلی کے کئی علاقوں میں وی ایچ پی کے احتجاجی مظاہرے

دہلی پولیس کی جانب سے سخت سیکوریٹی انتظامات میں وی ایچ پی اور بجرنگ دل نے ہریانہ تشدد کے خلاف قومی دارالحکومت کے کئی علاقوں میں احتجاجی مظاہرے منظم کیے۔

نئی دہلی: دہلی پولیس کی جانب سے سخت سیکوریٹی انتظامات میں وی ایچ پی اور بجرنگ دل نے ہریانہ تشدد کے خلاف قومی دارالحکومت کے کئی علاقوں میں احتجاجی مظاہرے منظم کیے۔

متعلقہ خبریں
ہزاری باغ میں سنگباری 10 بجرنگ دل کارکن زخمی
گروگرام میں مسلم مزدوروں کو تخلیہ کردینے کا انتباہ
بدرالدین اجمل پر مسلمانوں کو مشتعل کرنے کا الزام
20جنوری سے ایودھیا جانے پر پابندی
رام مندرٹرسٹ کے نام پر چندہ جمع کرنے والوں سے ہوشیار رہیں: وی ایچ پی

احتجاجیوں نے جو اپنے ہاتھوں میں زعفرانی پرچم اٹھائے ہوئے تھے اور جئے شری رام، ہر ہر مہا دیو اور وندے ماترم کے نعرے لگا رہے تھے، بدر پور بارڈر پر سڑک کو مسدود کردیا۔

احتجاجیوں کے سرحد پر دھرنے کی وجہ سے ٹریفک جام ہوگئی اور فرید آباد تا دہلی گاڑیوں کی آمد و رفت میں رکاوٹ واقع ہوئی۔ شہر میں دہلی پولیس نے سیکوریٹی میں اضافہ کردیا ہے اور ڈرون طیاروں کا استعمال کرتے ہوئے کئی احتجاجی مظاہروں اور دیگر نقل و حرکت پر نظر رکھ رہی ہے۔

ایک سینئر پولیس عہدیدار نے بتایا کہ یومِ آزادی کی وجہ سے اگست سیکوریٹی کے نقطہئ نظر سے ان کیلئے ایک حساس مہینہ ہے، لیکن اس مرتبہ وہ اور بھی زیادہ چوکسی برت رہے ہیں کیونکہ شہر میں ستمبر سے G-20 چوٹی اجلاس منعقد ہونے جارہا ہے۔

دیگر کئی مقامات پر جہاں وی ایچ پی اور اس کے حلیفوں نے احتجاجی مظاہرے منظم کئے، ٹریفک درہم برہم ہوگئی۔ بجرنگ دل کے سینکڑوں حامی مشرقی دہلی میں نرمان وہار میٹرو اسٹیشن کے قریب ہنومان چالیسا کا جاپ کررہے تھے۔

انھوں نے بعد ازاں وکاس مارگ کو مسدود کردینے کی کوشش کی، تاہم پولیس نے انہیں روک دیا۔ شمال مشرقی دہلی میں انھوں نے جئے شری رام کے نعرے لگائے اور احتجاجی مظاہرہ منظم کیا۔ سپریم کورٹ نے چہارشنبہ کے روز مرکز اور ریاستی حکومتوں کو ہدایت دی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ وی ایچ پی اور بجرنگ دل کے مارچ کے دوران دہلی۔ این سی آر میں کوئی نفرت انگیز تقریر نہ کی جائے اور تشدد برپا نہ ہو۔

دہلی پولیس کے پی آر او سمن نلوا نے بتایا کہ فورسس سوشل میڈیا پر نظر رکھ رہی ہیں اور حساس مقامات پر مناسب افرادی وسائل تعینات کیے گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ماضی میں دیکھا گیا ہے کہ واٹس ایپ اور سوشل میڈیا پر جھوٹے پیامات سے اشتعال انگیزی ہوئی ہے۔ ہم سوشل میڈیا پر نظر رکھ رہے ہیں۔

حساس مقامات پر پٹرولنگ کی جارہی ہے، جبکہ ڈسٹرکٹ پولیس مختلف مذہبی رہنماؤں کے ساتھ ربط میں ہے۔ نوئیڈا میں جو دہلی سے زیادہ دور نہیں ہے، وشوا ہندو پریشد نے ہریانہ میں فرقہ وارانہ تشدد کے خلاف احتجاجی مظاہرہ منظم کیا۔ بجرنگ دل کے یوتھ وِنگ کے دو ارکان کے لیے رقمی امداد کا مطالبہ کیا۔

انھوں نے دعویٰ کیا کہ یہ دونوں ایک جھڑپ میں ہلاک ہوئے ہیں۔ دائیں بازو کے ہندو گروپ نے ضلع گوتم بدھ نگر میں ضابطہئ فوجداری کی دفعہ 144 کے نفاذ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ منظم کیا۔ پڑوسی ریاست میں جھڑپوں کے پیش نظر اس علاقہ میں سیکوریٹی بڑھا دی گئی ہے۔