ایشیاء

حسینہ نے بنگلہ دیش میں قتل اور بربریت کے واقعات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا

بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ نے "تحریک کے نام پر" ہلاکتوں، بربریت اور آتش زنی کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

ڈھاکہ: بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ نے "تحریک کے نام پر” ہلاکتوں، بربریت اور آتش زنی کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ خبریں
شیخ حسینہ کے خلاف قتل کا ایک اور کیس درج
بنگلہ دیشی پولیس جوابی کارروائی کے خوف سے فیلڈ ڈیوٹی کرنے کو تیار نہیں
بنگله دیش میں فوج کے اعلیٰ عہدوں میں ردوبدل
بنگلہ دیش: جیل سے 500 قیدی فرار
وزیراعظم بنگلہ دیش شیخ حسینہ کی نئی دہلی آمد

وزیر اعظم کے عہدے سے استعفیٰ دینے اور ملک سے فرار ہونے کے آٹھ دن بعد، محترمہ حسینہ نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ بدامنی کے ذمہ دار مجرموں کی نشاندہی کی جائے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

ڈیلی اسٹار کی خبر کے مطابق، محترمہ حسینہ نے فیس بک پر بیان جاری کیا ہے، جس کی تصدیق ان کے بیٹے سجیب واجد جوئے نے کی۔

قابل ذکر ہے کہ بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ کی حکومت 5 اگست کو طلباء کی قیادت میں پرتشدد مظاہروں کی وجہ سے گر گئی تھی۔ یہ تحریک جون میں سرکاری سول سروسز میں ملازمت کے کوٹہ (ریزرویشن) کو ختم کرنے اور بھرتیوں کو میرٹ کی بنیاد پر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے شروع ہوئی تھی۔

طلباء نے کوٹہ مخالف تحریک کے دوران بڑے پیمانے پر تشدد اور جھڑپوں کے بعد محترمہ حسینہ کے استعفیٰ کے اپنے ایک نکاتی مطالبے پر زور دیا، جو بالآخر حسینہ کی زیر قیادت عوامی لیگ کی حکومت کے خاتمے کا باعث بنی۔ محترمہ حسینہ نے کہا، ’’جولائی سے اب تک مظاہروں کے نام پر تشدد اور آتش زنی میں بہت سے لوگ اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔

انہوں نے طلباء، اساتذہ، پولیس، صحافی، ثقافتی کارکن اور "ایک حاملہ پولیس خاتون” سمیت تشدد کے دیگر متاثرین سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

بنگلہ دیشی اخبار پروتھوم ایلو کی رپورٹ کے مطابق، انہوں نے عوامی لیگ اور اس سے وابستہ تنظیموں کے ارکان، پیدل چلنے والوں اور مختلف پیشہ ور افراد سے بھی تعزیت کا اظہار کیا جو 16 جولائی سے 11 اگست کے درمیان تشدد میں مارے گئے ہیں۔ اس دوران بنگلہ دیش میں کم از کم 580 افراد کی جانیں چلی گئیں ہیں۔

انہوں نے 15 اگست 1975 کے قتل کو بھی یاد کیا، جب ان کے والد اور بنگلہ دیش کے اس وقت کے صدر بنگ بندھو شیخ مجیب الرحمان اور ان کے خاندان کے بیشتر افراد کو قتل کر دیا گیا تھا۔ بنگ بندھو کی سب سے بڑی بیٹی حسینہ نے بنگ بندھو میموریل میوزیم میں لوٹ، بربریت اور آتش زنی پر افسوس کا اظہار کیا اور ملک کے عوام سے انصاف کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ 15 اگست کو بنگ بندھو بھون میں گلہائے عقیدت پیش کرکے اور دعائیں مانگ کر قومی یوم سوگ کو مناسب انداز میں منائیں۔

a3w
a3w