مشرق وسطیٰ

حسن نصراللہ شہید ہوگئے، حزب اللہ نے تصدیق کردی

گزشتہ روز اسرائیل نے بیروت میں بنکر بسٹر میزائل حملہ کیا۔ حسن نصراللہ بیروت میں 6 عمارتوں کے نیچے بنکر میں موجود تھے، جس پر حزب اللہ کا ہیڈکوارٹر قائم تھا۔ یہ ہیڈکوارٹر رہائشی عمارتوں کے نیچے واقع تھا۔

بیروت: حزب اللہ نے تصدیق کی ہے کہ ان کے سربراہ حسن نصراللہ اسرائیلی حملے میں شہید ہوگئے ہیں۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق، انہیں گزشتہ روز کے حملے میں نشانہ بنایا گیا۔

متعلقہ خبریں
اردن میں ایک میزائل گرا
غزہ میں امداد تقسیم کرنے والے ٹرک پر پھر اسرائیلی بمباری
اسرائیلی وزیر دفاع کا لبنان میں بھی محاذ جنگ کھولنے کا اشارہ
امریکہ نے تمام جہازوں کی آمدورفت خطرہ میں ڈال دی:نصراللہ
غزہ کے الاقصیٰ ہاسپٹل سے فلسطینی جان بچاکر بھاگنے لگے

حزب اللہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ "اسرائیل کے خلاف حزب اللہ کی جنگ جاری رہے گی۔” اس حملے میں حزب اللہ کے سینئر رہنما علی کرکی اور حسن نصراللہ کی بیٹی زینب بھی شہید ہوئی ہیں۔ علاوہ ازیں، شام لبنان میں القدس فورس کے کمانڈر عباس نیلفوروشن بھی اس حملے کے نتیجے میں شہید ہوئے۔

گزشتہ روز اسرائیل نے بیروت میں بنکر بسٹر میزائل حملہ کیا۔ حسن نصراللہ بیروت میں 6 عمارتوں کے نیچے بنکر میں موجود تھے، جس پر حزب اللہ کا ہیڈکوارٹر قائم تھا۔ یہ ہیڈکوارٹر رہائشی عمارتوں کے نیچے واقع تھا۔

جنوبی لبنان میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 11 طبی عملے کے ارکان بھی شہید ہوئے۔ رپورٹس کے مطابق، اسرائیلی فوج نے شہری دفاع کے مراکز اور ایک طبی کلینک پر حملے کیے، جس میں ڈاکٹر، نرسیں، اور دیگر طبی عملے کے ارکان شامل تھے۔ ان حملوں میں 10 افراد زخمی بھی ہوئے۔

یہ حملے اسرائیلی سرحد کے قریب لبنان کے طیبہ اور دیرسریانی علاقوں میں کیے گئے، جس کے نتیجے میں پیر سے اب تک لبنان میں 700 سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں۔

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیل نے بیروت میں 10 فضائی حملے کیے تھے، جن کے نتیجے میں 6 بڑی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔

یہ واقعات اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جاری تناؤ کی عکاسی کرتے ہیں، جس کے اثرات لبنان کے عوام پر بھی پڑ رہے ہیں۔ حزب اللہ نے اپنی عزم کا اعادہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف اپنی جنگ جاری رکھے گی، اور یہ تازہ حملے علاقے میں جاری عدم استحکام کی ایک نئی مثال ہیں۔