HYDRA کو اضافی اختیارات دینے والے آرڈیننس پر حکومت کو ہائیکورٹ کی نوٹس
عدالت نے انہیں ہدایت دی ہے کہ وہ اس آرڈیننس پر تین ہفتوں کے اندر جواب داخل کریں جس میں حیدرآباد ڈیزاسٹر رسپانس اینڈ اسسسٹ پروٹیکشن ایجنسی (HYDRA) کو عوامی اثاثوں کے تحفظ کے لیے وہ اختیارات دیے گئے ہیں جو عام طور پر گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (GHMC) کے کمشنر کے پاس ہوتے ہیں۔

حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ کی ایک ڈویژن بنچ، جس میں چیف جسٹس آلوک ارادھے اور جسٹس جے سرینواس راؤ شامل ہیں، نے جمعہ کے روز ریاست کے چیف سیکریٹری، سیکریٹری قانونی امور، قانون سازی و انصاف، اور پرنسپل سیکریٹری برائے بلدیہ کو نوٹس جاری کیے۔
عدالت نے انہیں ہدایت دی ہے کہ وہ اس آرڈیننس پر تین ہفتوں کے اندر جواب داخل کریں جس میں حیدرآباد ڈیزاسٹر رسپانس اینڈ اسسسٹ پروٹیکشن ایجنسی (HYDRA) کو عوامی اثاثوں کے تحفظ کے لیے وہ اختیارات دیے گئے ہیں جو عام طور پر گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (GHMC) کے کمشنر کے پاس ہوتے ہیں۔
یہ درخواست ڈی پرشانت کمار ریڈی، سابق کارپوریٹر، کی جانب سے دائر کی گئی ہے، جس میں آرڈیننس کے عارضی معطلی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہ آرڈیننس، جسے تلنگانہ گزٹ میں شائع کیا گیا تھا، HYDRA کو جھیلوں، نالوں اور دیگر سرکاری املاک کے تحفظ اور غیر قانونی تعمیرات کو مسمار کرنے کے وسیع اختیارات دیتا ہے۔
خصوصی طور پر، اس آرڈیننس میں شق 384-B شامل کی گئی ہے، جس کے تحت حکومت کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ GHMC کے کمشنر کے اختیارات کسی بھی افسر یا ایجنسی کو تفویض کرے تاکہ وہ سڑکوں، نالوں، عوامی راستوں، آبی ذخائر، کھلی جگہوں اور پارکوں کو غیر قانونی قبضوں سے محفوظ رکھ سکیں۔
عدالت نے ریاست کے جواب کے لیے تین ہفتوں کا وقت دیا ہے اور اس دوران سماعت ملتوی کردی ہے۔