حائیڈرا انہدامی کارروائی پر ہائیکورٹ میں سماعت، کمشنررنگناتھ پر عدالت برہم
رنگناتھ کے ہمراہ امین پور کے تحصیلدار بھی عدالت میں موجود تھے، جنہوں نے اس معاملے کی تفصیلات فراہم کیں۔ تحصیلدار نے عدالت کو بتایا کہ انہیں حائیڈرا کی کارروائی کے بارے میں پیشگی اطلاع نہیں دی گئی تھی، جو قانونی تقاضوں کے خلاف ہے۔
حیدرآباد: ہائی کورٹ نے پیر کے روز حائیڈرا کے انہدام کے معاملہ کی سماعت کی، جس میں حائیڈرا کمشنر رنگناتھ نے عملی طور پر عدالت میں پیش ہو کر اپنے موقف کی وضاحت کی۔ اس سماعت کے دوران عدالت نے رنگناتھ کے خلاف اپنی برہمی کا اظہار کیا اور ان سے پوچھا کہ زیر التواء عمارت کو کیسے گرانے کی اجازت دی گئی۔
سماعت کے دوران، عدالت نے رنگناتھ سے سوال کیا کہ کیا کسی عمارت کو بغیر مناسب قانونی کارروائی کے منہدم کیا جا سکتا ہے۔ عدالت کی طرف سے یہ تشویش ظاہر کی گئی کہ حائیڈرا کی جانب سے حال ہی میں امین پور میں کی جانے والی انہدامی کارروائی قانونی تقاضوں کی خلاف ورزی تھی۔
رنگناتھ کے ہمراہ امین پور کے تحصیلدار بھی عدالت میں موجود تھے، جنہوں نے اس معاملے کی تفصیلات فراہم کیں۔ تحصیلدار نے عدالت کو بتایا کہ انہیں حائیڈرا کی کارروائی کے بارے میں پیشگی اطلاع نہیں دی گئی تھی، جو قانونی تقاضوں کے خلاف ہے۔
عدالت نے یہ واضح کیا کہ کسی بھی عمارت کی انہدامی کارروائی سے پہلے قانونی اجازت لینا ضروری ہے، اور اس حوالے سے حائیڈرا کمشنر کو سختی سے ہدایت کی گئی کہ وہ مستقبل میں اس طرح کی صورتحال سے بچنے کے لیے مناسب اقدامات کریں۔
اس سماعت نے حائیڈرا کے اندرونی طریقہ کار اور قانونی ضوابط کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے سوالات اٹھائے ہیں، اور عدالت نے اس بات کی بھی وضاحت کی کہ اگر کسی عمارت میں خطرہ موجود ہو تو اس کے انہدام کے لیے مناسب قانونی طریقہ کار اختیار کیا جانا چاہیے۔
یہ معاملہ اب مزید تحقیق کے لیے جاری رہے گا، جس کا مقصد یہ جاننا ہے کہ آیا ہائیڈرا نے قانونی ضوابط کی پیروی کی یا نہیں۔ ہائی کورٹ نے اس کیس کی آئندہ سماعت کی تاریخ کا اعلان بھی کیا ہے، تاکہ مزید وضاحتیں حاصل کی جا سکیں۔
تلنگانہ ہائی کورٹ میں آج حائیڈرا کے خلاف مقدمہ کی سماعت ہوئی۔ کمشنر رنگناتھ نے شخصی طور پر شرکت کی۔ امین پور کے تحصیلداربھی عدالت میں پیش ہوئے اور وضاحت دی۔ ہائی کورٹ نے برہمی کا اظہار کیا کہ ہفتہ، اتوار اور غروب آفتاب کے بعد انہدامی کارروائی کیوں کی جا رہی ہے۔
عدالت نے سوال کیا کہ انھیں اتوار کوبھی کیوں کام کرنا پڑاہے۔ عدالت نے پوچھا کہ تعطیل کے دن نوٹس کیوں دیا جارہا ہے اورعمارتوں کے انہدام میں جلد بازی کیوں کی جارہی ہے ۔ عدالت کے انھیں یاد دلایا کہ ہفتہ اور اتوار انہدامی کارروائی پر سابق میں عدالت نے روک لگائی ہے۔