حیدرآباد

بسوں میں خواتین کو مفت سفر کیخلاف ہائی کورٹ میں سماعت ملتوی

درخواست گزار نے کہا کہ اس نے پی آئی ایل کے تحت عرضی داخل کی ہے۔ عدالت نے رجسٹری کو مفاد عامہ کی عرضی کو رٹ پٹیشن میں تبدیل کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

 حیدرآباد: آر ٹی سی بسوں میں خواتین کے مفت سفر سے متعلق ہائی کورٹ میں دائر درخواست پر آج سماعت کی گئی۔ ناگول کے ہریندر نامی شخص نے عرضی دائر کی تھی۔ درخواست میں کہا گیا کہ مفت سفر کی وجہ سے بسوں میں بھیڑ بہت بڑھ گئی ہے۔

متعلقہ خبریں
این آئی اے پر ہائی کورٹ ڈیویژن بنچ کی تنقید
مدینہ ہائی اسکول میں انویسٹیچر تقریب، ڈاکٹر مصطفیٰ ہاشمی نے طلبہ کو کتابوں سے رشتہ جوڑنے کا مشورہ دیا
تلنگانہ ہائی کورٹ نے دانم ناگیندر کو نوٹس جاری کی
اردو ہال حمایت نگر میں آج اور کل قومی سمینار  – "حسرت موہانی” پر مقالوں کی پیشکشی
محبوب نگر: اقلیتی تعلیم یافتہ نوجوانوں کے لیے چار ماہہ مفت فاؤنڈیشن کورس کی آخری تاریخ میں توسیع

 انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ جاتے ہیں تو بسوں میں بیٹھنے کے لئے جگہ نہیں ہوتی۔ ہریندر نے عدالت سے مفت سفر کے لیے جاری کردہ GO 47 کو منسوخ کرنے کی درخواست کی۔ عدالت نے  درخواست گزارپر واضح کیا کہ اس درخواست میں کوئی مفاد عامہ نہیں ہے۔

درخواست گزار نے کہا کہ اس نے پی آئی ایل کے تحت عرضی داخل کی ہے۔ عدالت نے رجسٹری کو مفاد عامہ کی عرضی کو رٹ پٹیشن میں تبدیل کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

 یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ کانگریس پارٹی نے اپنے منشور میں اعلان کیا کہ اگر وہ تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں اقتدار میں آتی ہے تو خواتین کو آر ٹی سی بسوں میں مفت سفر کی سہولت فراہم کرنے کی جو کانگریس کی جانب سے اعلان کردہ چھ ضمانتیں مہالکشمی گارنٹی کے ایک حصے کے طور پر ہے۔

 ریونت ریڈی حکومت نے اس اسکیم کو انتخابات میں کانگریس پارٹی کی جیت کے وعدے کے مطابق نافذ کیا۔

اس کی وجہ سے آر ٹی سی بسوں میں خواتین کے سفر میں زبردست اضافہ ہوا اور بعض علاقوں میں بس میں سیٹ کیلئے خواتین کے درمیان جھگڑے بھی ہو رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق بسوں میں مفت سفر کی سہولت فراہم کرنے کے بعد سے تاحال تقریباً1کروڑ سے زائد خواتین نے اس اسکیم سے استفادہ کیاہے۔