آندھراپردیش
ٹرینڈنگ

گرلز ہاسٹل کے واش روم میں خفیہ کیمرہ کا انکشاف، کئی ویڈیوز اور تصاویر لیک؟طالبات کا رات بھر احتجاج (ویڈیو)

طالبات کے ایک گروپ نے کل شام اپنے واش روم میں خفیہ طورپر نصب کئے گئے کیمروں کا پتہ لگالیا جس سے فوری طورپر خوف اور اضطراب کی کیفیت پیدا ہوگئی۔ اس انکشاف کے بعد طالبات نے شام 7 بجے کے قریب ایک احتجاج کا آغاز کیا جو صبح تک جاری رہا

وشاکھاپٹنم: آندھراپردیش میں ایک تشویشناک واقعہ پیش آیا ہے۔ ایک انجینئرنگ کالج کے گرلز ہاسٹل کے واش روم میں مبینہ طورپر خفیہ کیمرے نصب کئے گئے تھے۔  ان خفیہ کیمروں کے ذریعہ طالبات کی ویڈیوز ریکارڈ کی جارہی تھی اور طالبات کا دعویٰ ہے کہ ایک سینئر طالبعلم نے ان ویڈیوز کو فروخت کردیا اور300 سے زائد ویڈیوز لیک ہوگئیں۔

متعلقہ خبریں
انڈسٹری سے زہریلی گیس کا اخراج، 107ورکرس علیل
شرمیلا کی سیکوریٹی میں اضافہ کی درخواست
پارٹی کو جانشینوں کے حوالے کرنے کی ذمہ داری لیں۔ کیڈر کو چیف منسٹر نائیڈو کا مشورہ
وائی ایس آرسی پی کے سابق ایم پی کے مکان پر ای ڈی کا دھاوا
چیف منسٹر نے امراوتی کے ترقیاتی کاموں کو دوبارہ شروع کیا

آندھراپردیش حکومت نے کرشنا ضلع کے گڈلا والیرو انجینئرنگ کالج میں اس واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے جہاں سینکڑوں طلبا نے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے پوری رات احتجاج منظم کیا۔ انسانی وسائل کی ترقی کے وزیر نارا لوکیش نے ایکس پر ایک پوسٹ کیا جس میں اُنہوں نے کہاکہ خفیہ کیمروں کے الزامات پر تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔

نارا لوکیش نے کہاکہ اس واقعہ میں ملوث لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اُنہوں نے کہاکہ میں نے حکام کو ہدایت دی ہے کہ اس قسم کے واقعات دوبارہ رونما نہ ہونے پائے۔

واضح رہے کہ طالبات کے ایک گروپ نے کل شام اپنے واش روم میں خفیہ طورپر نصب کئے گئے کیمروں کا پتہ لگالیا جس سے فوری طورپر خوف اور اضطراب کی کیفیت پیدا ہوگئی۔ اس انکشاف کے بعد طالبات نے شام 7 بجے کے قریب ایک احتجاج کا آغاز کیا جو صبح تک جاری رہا۔ طلبہ نے شکایت کی کہ واقعہ ایک ہفتہ قبل سامنے آنے کے باوجود انتظامیہ نے کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔

پولیس نے اس واقعہ کے سلسلہ میں لڑکیوں کے ہاسٹل سے ایک سینئر طالبعلم کو گرفتار کرلیا ہے۔ اس کا لیپ ٹاپ اور موبائیل فون بھی ضبط کرلیا گیا ہے لیکن ابھی تک کوئی لیک کی گئی ویڈیوز برآمد نہیں ہوئی ہیں۔

کرشنا ضلع کے سپرنٹنڈنٹ پولیس نے کہاکہ ہم نے اپنی تحقیقات کے دوران لڑکیوں کے ہاسٹل میں کوئی کیمرہ نہیں پایا۔ ہم نے طالبات اور کالج کے عملہ کے سامنے مشتبہ طالبعلم کے لیپ ٹاپ ، موبائیل فون اور دیگر آلات کی تلاشی لی۔ ہمیں کوئی بھی ویڈیو نہیں ملی۔ لڑکیوں کو فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اُنہوں نے مزید کہاکہ مزید تحقیقات جاری ہے۔

خفیہ کیمروں کی مبینہ موجودگی اور ویڈیوز کلپس کے ممکنہ لیک ہونے سے کئی طالبات سخت پریشان ہیں۔ بہت سی طالبات نے واش روم کی سہولیات استعمال کرنے سے خوف ظاہر کررہی ہیں اور بعض طالبات نے اس علاقہ سے مکمل طورپر دوررہنے کا فیصلہ کیا ہے۔