حیدرآباد

این آئی اے پر ہائی کورٹ ڈیویژن بنچ کی تنقید

تلنگانہ ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ نے جس میں جسٹس موشومی بھٹاچاریہ اور جسٹس ناگیش بھیماپاکا شامل ہیں نے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) پر اپنے مفادات کے لیے مختلف کورٹس کے سامنے متضاد موقف اختیار کرنے پر سخت نکتہ چینی کی۔

حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ نے جس میں جسٹس موشومی بھٹاچاریہ اور جسٹس ناگیش بھیماپاکا شامل ہیں نے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) پر اپنے مفادات کے لیے مختلف کورٹس کے سامنے متضاد موقف اختیار کرنے پر سخت نکتہ چینی کی۔

متعلقہ خبریں
تلنگانہ ہائی کورٹ نے دانم ناگیندر کو نوٹس جاری کی
بھٹی وکرامارکا کی لاس ویگاس میں مائننگ ایکسپو میں شرکت
صدر جمہوریہ کا آج دورہ، نلسار کے کانوکیشن میں شرکت متوقع
شطرنج کھلاڑیوں ڈی ہریکا اور ارجن کو چیف منسٹر کی تہنیت
ایم بی اے میں 2598 نشستیں خالی

خصوصی عدالت کی طرف سے جاری کردہ احکامات کو چیلنج کرنے میں 390 دن کی تاخیر پر معافی کی درخواستوں پر بینچ پر سماعت کے دوران یہ فیصلہ آیا۔

عدالت نے ایس ایم کے پیش کردہ دلائل کا جائزہ لیا۔ اپیل کنندہ کے وکیل رضوان اختر اور این آئی اے کے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر وشنو وردھن ریڈی نے این آئی اے ایکٹ کے سیکشن 21(5) کے تحت دائر اپیلوں پر حد بندی ایکٹ کی دفعہ 5 کے اطلاق کے بارے میں متعدد وضاحتوں اور ہائی کورٹس کے فیصلوں کا جائزہ لینے کے بعد بنچ نے توثیق کی کہ سیکشن 5 واقعی لاگو ہے۔

ججوں نے این آئی اے کے ”متضاد مخالف موقف” کو نوٹ کیا، جس میں ایجنسی کے متضاد نقطہ نظر کو”فلپ فلاپ“ قرار دیا گیا۔

a3w
a3w