حیدرآباد

این آئی اے پر ہائی کورٹ ڈیویژن بنچ کی تنقید

تلنگانہ ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ نے جس میں جسٹس موشومی بھٹاچاریہ اور جسٹس ناگیش بھیماپاکا شامل ہیں نے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) پر اپنے مفادات کے لیے مختلف کورٹس کے سامنے متضاد موقف اختیار کرنے پر سخت نکتہ چینی کی۔

حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ نے جس میں جسٹس موشومی بھٹاچاریہ اور جسٹس ناگیش بھیماپاکا شامل ہیں نے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) پر اپنے مفادات کے لیے مختلف کورٹس کے سامنے متضاد موقف اختیار کرنے پر سخت نکتہ چینی کی۔

متعلقہ خبریں
تلنگانہ ہائی کورٹ نے دانم ناگیندر کو نوٹس جاری کی
گچی باؤلی میں حائیڈرا کا بڑا ایکشن، غیرقانونی تعمیرات کا صفایا، ہائی کورٹ کے احکامات پر فوری کارروائی
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس

خصوصی عدالت کی طرف سے جاری کردہ احکامات کو چیلنج کرنے میں 390 دن کی تاخیر پر معافی کی درخواستوں پر بینچ پر سماعت کے دوران یہ فیصلہ آیا۔

عدالت نے ایس ایم کے پیش کردہ دلائل کا جائزہ لیا۔ اپیل کنندہ کے وکیل رضوان اختر اور این آئی اے کے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر وشنو وردھن ریڈی نے این آئی اے ایکٹ کے سیکشن 21(5) کے تحت دائر اپیلوں پر حد بندی ایکٹ کی دفعہ 5 کے اطلاق کے بارے میں متعدد وضاحتوں اور ہائی کورٹس کے فیصلوں کا جائزہ لینے کے بعد بنچ نے توثیق کی کہ سیکشن 5 واقعی لاگو ہے۔

ججوں نے این آئی اے کے ”متضاد مخالف موقف” کو نوٹ کیا، جس میں ایجنسی کے متضاد نقطہ نظر کو”فلپ فلاپ“ قرار دیا گیا۔