شمالی بھارت

چیف منسٹر ہماچل اور عہدیدار 2 ماہ تک تنخواہ نہیں لیں گے

ہماچل پردیش میں مانسون کے ساتھ مالی بحران کے بادل منڈلانے کے پیش نظر چیف منسٹر سکھویندر سنگھ سکھو نے جمعرات کے روز اعلان کیا کہ وہ اور ان کے وزراء کی ٹیم، چیف پارلیمانی سکریٹری (سی پی ایس) اور تمام پرنسپل سکریٹری آئندہ 2 ماہ تک اپنی تنخواہیں اور بھتے نہیں لیں گے۔

شملہ: ہماچل پردیش میں مانسون کے ساتھ مالی بحران کے بادل منڈلانے کے پیش نظر چیف منسٹر سکھویندر سنگھ سکھو نے جمعرات کے روز اعلان کیا کہ وہ اور ان کے وزراء کی ٹیم، چیف پارلیمانی سکریٹری (سی پی ایس) اور تمام پرنسپل سکریٹری آئندہ 2 ماہ تک اپنی تنخواہیں اور بھتے نہیں لیں گے۔

متعلقہ خبریں
کابینہ کے فیصلوں پر بحث، چیف منسٹر ریونت ریڈی کی وضاحت
غریب خواتین کو 75 لاکھ نئے گیس کنکشن فراہم کرنیکا فیصلہ

وزارت مالیات کی قلمدان سنبھالنے والے چیف منسٹر سکھو نے ریاست کی مالی صورتحال سے متعلق ایک بیان میں واضح کیا۔ کہ حالانکہ ریاستی محصولات کو بڑھانے کے لیے مختلف اقدامات کیے گئے ہیں، مگر ان اقدامات کے فوائد کو عملی جامہ پہنانے میں وقت لگے گا۔

سکھو نے حکمراں جماعت اور اپوزیشن کے تمام ارکان سے اپیل کی کہ وہ بھی اس پہل کی پیروی کریں اور مالی بحران کو کم کرنے میں مدد کے لیے اپنی تنخواہیں مؤخر کریں۔وزیر اعلیٰ نے ریونیو خسارے کی گرانٹ میں نمایاں کمی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کی محصولات 2023-24 میں 8,058 کروڑ روپے سے گھٹ کر اس سال 6,258 کروڑ روپے ہو گئی ہیں۔

مالی تخمینہ سے 2025-26 تک اس میں مزید 3,257 کروڑ روپے تک گراوٹ کی نشاندہی کی گئی ہے۔ مزید برآں، ریاست کو ابھی تک مرکزی حکومت سے 9,042 کروڑ روپے میں سے کچھ بھی رقم موصول نہیں ہوئی ہے جو آفات کے بعد کی ضروریات کی تشخیص (PDNA) کے لیے مختص کیا گیا ہے۔

نیشنل پنشن سسٹم (NPS) میں پنشن فنڈ ریگولیٹری اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (PFRDA) کی جانب سے 9,200 کروڑ روپے کا بقایا بھی ہے۔جون 2022 سے جی ایس ٹی معاوضے کی ادائیگی بند ہونے کے نتیجے میں تقریباً 2,500-3,000 کروڑ روپے کی سالانہ آمدنی میں کمی آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پرانی پنشن اسکیم (او پی ایس) کی بحالی سے ریاست کی قرض لینے کی صلاحیت میں تقریباً 2,000 کروڑ روپے تک کم ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ان مالی مشکلات کا سامنا کرنے کے لیے، حکومت ریاستی آمدنی میں اضافے اور غیر ضروری اخراجات کو کم کرنے کے لیے کام کر رہی ہے، تاہم، ان کوششوں کے نتائج آنے میں وقت لگے گا۔

سکھو نے اس سے قبل، قانون ساز اسمبلی کے اجلاس کے دوران، شراب کی دکانوں کی نیلامی سے اضافی 150 کروڑ روپے کی آمدنی کی اطلاع دی اور بدعنوانی کے الزامات کو مسترد کردیا۔بی جے پی رکن رندھیر شرما نے کانگریس حکومت پر الزام لگایا کہ وہ شراب کے ٹھیکے کی نیلامی غلط طریقے سے کام کر رہی ہے، جس کے نتیجے میں ریاستی حکومت کو 200 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔

a3w
a3w