جموں و کشمیر

فوجی سربراہ جنرل منوج پانڈے نے لائن آف کنٹرول کا دورہ کیا

سرحد پر تعینات عہدیداروں سے بات چیت کے دوران آرمی چیف نے کہاکہ سخت ترین موسمی صورتحال اور دیگر چیلنجوں کے باوجود فوجی جوان اپنی خدمات خوش اسلوبی کے ساتھ انجام دے رہے ہیں۔

جموں: فوجی سربراہ جنرل منوج پانڈے نے ہفتہ کے روز لائن آف کنٹرول کا دورہ کرکے تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر وہاں تعینات فوجی کمانڈروں نے انہیں موجودہ صورتحال اور در اندازی کے خلاف جاری آپریشنز کے متعلق آگاہی فراہم کی۔

ایک فوجی ترجمان نے یہ جانکاری فراہم کرتے ہوئے ہفتہ کے روز اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ فوجی سربراہ جنرل منوج پانڈے نے پونچھ اور راجوری میں اگلے علاقوں کا دورہ کیا اور لائن آف کنٹرول پر تازہ صورتحال کا جائزہ لیا۔

انہوں نے کہا کہ فوجی سربراہ کو وہاں تعینات کمانڈروں نے موجودہ صورتحال اور لائن آف کنٹرول پر در اندازی کے خلاف جاری آپریشنز کے متعلق جانکاری فراہم کی‘۔ بتادیں کہ موصوف فوجی سربراہ جمعے کے روز دو روزہ دورے پر جموں پہنچے۔

ایک دفاعی ترجمان نے فوجی سربراہ کے دورے کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہاکہ جنرل منوج پانڈے کا جموں میں دورہ روزہ ہفتے کو اختتام پذیر ہوا ہے۔ موصوف پانچ اگست کو یہاں پہنچے اور کنٹرول لائن کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے فارورڈ علاقوں کے دورے پر نکلے۔

انہوں نے کہاکہ فوجی سربراہ نے انتہائی اونچائی پر تعینات فوجی جوانوں اور مقامی کمانڈروں کے ساتھ بات چیت کی۔ اپنی علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لئے جانفشانی کے ساتھ کام کرنے والے ان فوجیوں کو شاباشی دی۔ نیز تمام فوجیوں سے کہا کہ وہ چوکسی اور آپریشنل تیاری برقرار رکھیں’۔ دفاعی ذرائع نے بتایا کہ : ’ فوجی سربراہ نے کٹھن ترین موسمی حالات میں فوجی جوانوں کی بے لوث خدمات اور حوصلے کی سراہنا کی‘۔

سرحد پر تعینات اہلکاروں سے بات چیت کے دوران آرمی چیف نے کہاکہ سخت ترین موسمی صورتحال اور دیگر چیلنجوں کے باوجود فوجی جوان اپنی خدمات خوش اسلوبی کے ساتھ انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ فوج کی کاوشوں کے نتیجے میں ہی لائن آف کنٹرول پر اس وقت امن و امان قائم ہے۔

فوجی سربراہ نے سرحد پر تعینات جوانوں کو بتایاکہ امن دشمن عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنانے کی خاطر سرحد پر مزید چوکسی برتنے کی ضرورت ہے۔ فوجی سربراہ کو آپریشنل تیاریوں، سیکورٹی انفراسٹرکچر کی اپ گریڈیشن اور اندرونی سیکورٹی معاملات پر بھی بریفنگ دی گئی ۔