دہلی

ہندوازم امن کی تعلیم دیتا ہے:وی ایچ پی سربراہ

وشوا ہندو پریشد (وی ایچ پی) صدر الوک کمار نے جمعرات کے روز مولانا توقیر رضا کے متنازعہ بیان کو مسترد کردیا‘جس کے ذریعہ انہوں نے آر ایس ایس کو دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہوئے اس پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔

نئی دہلی: وشوا ہندو پریشد (وی ایچ پی) صدر الوک کمار نے جمعرات کے روز مولانا توقیر رضا کے متنازعہ بیان کو مسترد کردیا‘جس کے ذریعہ انہوں نے آر ایس ایس کو دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہوئے اس پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ خبریں
ہمیں پورے ہندو سماج کو منظم کرنا ہوگا: بھاگوت
بی جے پی، خواتین کو دوسرے درجہ کا شہری سمجھتی ہے: راہول گاندھی (ویڈیو)
آر ایس ایس پر امتناع عائد کردیا جائے گا:ادھوٹھاکرے
مودی حکومت، دستور کے لئے خطرہ: راہول گاندھی
ذات پات کے اختلافات دور کرنے خصوصی کوششیں ضروری: موہن بھاگوت

انہوں نے وی ایچ پی اور بجرنگ دل کو بھی دہشت گرد تنظیمیں قرار دیاتھا۔ الوک کمار نے کہاکہ اس تبصرہ سے مولانا کی بگڑی ہوئی ذہنیت کاپتہ چلتاہے۔ الوک کمار نے آئی اے این ایس کو انٹرویو دیتے ہوئے کہاکہ ہر شخص اس بات سے واقف ہے کہ اس ملک میں جہاد کے نام پر کیا ہورہاہے۔

انہوں نے سوال کیا کہ کیا ان لوگوں پر حملہ کرنا‘انہیں لوٹنا اور ہلاک کرنا جائز ہے جو مسلم نہیں ہے۔ اور یہ دعویٰکرنا کہ اللہ نے اس کی اجازت دی ہے‘صحیح ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہندو ازم امن کی تعلیم دیتا ہے۔ ہر منتر پڑھنے کے بعد ہم اوم شانتی تین مرتبہ کہتے ہیں۔

ہمیں کس طرح دہشت گرد تنظیم تصور کیا جاسکتا ہے۔ اس سوال پر کہ مولانا توقیر رضا نے کہا ہے کہ لنچنگ واقعات کے پس پردہ وشوا ہندو پریشد اور بجرنگ دل کا ہاتھ ہے اور آر ایس ایس کی تمام شاکھائیں ملک کو ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان تقسیم کرنے کے لیے کام کررہی ہیں۔

اس پر آپ کا کیاکہناہے۔ الوک کمار نے کہاکہ ان ریمارکس سے مجھے حیرت نہیں ہوئی ہے۔ مولانا توقیر رضا مسلمانوں کے بریلوی مسلک کی نمائندگی کرتے ہیں۔

اس ملک میں جہاد کے نام پر کیا ہوتا ہے۔ لوگ اس سے بخوبی واقف ہیں۔ کیا غیر مسلموں پر حملہ کرنا‘انہیں لوٹنا‘ ہلاک کرنا ان کی عورتوں کو اغوا کرنا او ریہ دعوی کرنا کہ اللہ نے جہاد کی اجازت دی ہے کیا یہ صحیح ہے۔