دہلی

بی جے پی، خواتین کو دوسرے درجہ کا شہری سمجھتی ہے: راہول گاندھی (ویڈیو)

کانگریس قائد راہول گاندھی نے آج دعویٰ کیا کہ بی جے پی کا یہ ماننا ہے کہ خواتین کے ساتھ دوسرے درجہ کے شہریوں کا سلوک کیا جانا چاہئے اور اس کی نظریاتی رہنما آر ایس ایس‘ خواتین کو اپنی شاکھاؤں میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دیتی۔

نئی دہلی: کانگریس قائد راہول گاندھی نے آج دعویٰ کیا کہ بی جے پی کا یہ ماننا ہے کہ خواتین کے ساتھ دوسرے درجہ کے شہریوں کا سلوک کیا جانا چاہئے اور اس کی نظریاتی رہنما آر ایس ایس‘ خواتین کو اپنی شاکھاؤں میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دیتی۔

متعلقہ خبریں
دھان کی خریداری میں دھاندلیوں کی سی بی آئی جانچ کروائے گی:بی جے پی
راہل نے خط لکھ کر مرمو سے اگنی ویر اسکیم میں مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا
’آر ایس ایس اب بے معنی ہوچکی ہے‘: پون کھیڑا
انڈیا بلاک حکومت، اگنی پتھ اسکیم برخاست کردے گی: راہول گاندھی
مودی کے خلاف توہین عدالت مقدمہ دائر کرنے کا فیصلہ: مشیر حکومت تلنگانہ

منگول پوری میں صرف خواتین پر مشتمل جلسہ سے کانگریس کے شمال مغربی دہلی کے لوک سبھا امیدوار اُدت راج کی تائید میں خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ اگرچہ کہ بی جے پی نے بڑی دھوم دھام کے ساتھ خواتین تحفظات بل پارلیمنٹ میں منظور کیا ہے لیکن بعدازاں اس نے کہا کہ اسے 10 سال بعد نافذ کیا جائے گا۔

25 مئی کے لوک سبھا انتخابات کے چھٹویں مرحلہ کے لئے انتخابی مہم چلانے کے آخری دن راہول گاندھی نے میٹرو میں سفر بھی کیا اور عوام سے بات چیت کی۔ انہوں نے ایکس پر اپنے ایک پوسٹ میں بتایا کہ میں نے ساتھی مسافرین سے ملاقات کی اور ان کی خیرخیریت دریافت کی۔

مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ دہلی میں میٹرو تعمیر کرنے کی ہماری پہل عوامی ٹرانسپورٹ کے لئے اتنی سہولت بخش ثابت ہوئی ہے۔ انہوں نے میٹرو میں مسافرین کے ساتھ اپنی بات چیت کی تصاویر بھی شیئر کیں۔

راہول گاندھی نے جلسہ سے خطاب کے دوران کہا کہ کام کرنے والی خواتین کو گھرپہنچنے کے بعد گھریلو کام کاج کی دوسری شفٹ کرنی پڑتی ہے اور ان کی کوششوں کا کوئی نوٹ نہیں لیتا۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں ہم سماج کے ہر طبقہ کے بارے میں بات کرتے ہیں لیکن کام کرنے والی خواتین کے گھر میں کئے جانے والے کام کاج کا بمشکل ہی کوئی تذکرہ کیا جاتا ہے۔ وہ جب دن بھر کام کرنے کے بعد تھکی ہاری گھر پہنچتی ہیں تو انہیں دوسری شفٹ شروع کرنی پڑتی ہے۔

انہیں اپنے بچوں کی دیکھ بھال کرنی پڑتی ہے‘ کھانا بنانا پڑتا ہے اور دوسرے کام کرنے پڑتے ہیں لیکن اس شفٹ کا انہیں کوئی معاوضہ نہیں ملتا۔ انہوں نے کہا کہ اگر مرد حضرات 8 گھنٹے کام کرتے ہیں تو آپ (خواتین) 16 گھنٹے کام کرتی ہیں اور آپ کے کام کا کوئی معاوضہ نہیں دیا جاتا۔

یہ ایک ایسا کام ہے جس کو کوئی تسلم نہیں کرتا اور نہ ہی اس کا کوئی معاوضہ ملتا ہے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ کانگریس یہ نہیں چاہتی کہ خواتین بلامعاوضہ کام کریں‘ راہول گاندھی نے برسراقتدار آنے پر مہالکشمی یوجنا متعارف کرنے اپنی پارٹی کے وعدہ کو دُہرایا۔

اس اسکیم کے تحت کانگریس نے ہر خاتون کو 8500 روپے ماہانہ اور خط ِ غربت کے نیچے زندگی گزارنے والے خاندانوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کو سالانہ ایک لاکھ روپے دینے کا وعدہ کیا ہے۔

a3w
a3w