ایشیاء

ہندوتوا کا ہندوستان‘ اسلاموفوبیا کا بدترین مظہر:بلاول بھٹو

آر ایس ایس حکومت‘ہندوستان کے اسلامی ورثہ کو مٹانے اور ہندوستان کو ہندو ملک بنانے کے سو سال پرانے منصوبہ پر عمل کررہی ہے۔ گزشتہ برس اقوام متحدہ جنرل اسمبلی نے تاریخی قرارداد منظور کی تھی جسے او آئی سی ممالک کی طرف سے پاکستان نے پیش کیا تھا۔

اسلام آباد: پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے تنظیم ِ اسلامی تعاون(او آئی سی) سے خواہش کی کہ وہ اقوام متحدہ سکریٹری جنرل سے رجوع ہو تاکہ اسلاموفوبیا پر ایک خصوصی قائد یا کم ازکم ایک فوکل پرسن کا تقرر عمل میں آئے۔ انہوں نے کہا کہ اسلاموفوبیا کا ایک بدترین مظہر ہندوتوا زیراثر ہندوستان ہے۔

 انہوں نے یہ ریمارکس او آئی سی رابطہ گروپ برائے مسلمانان ِ یوروپ کے اجلاس میں کئے جو نیویارک میں اقوام متحدہ جنرل سکریٹری (یو این جی اے) کے حاشیہ پر منعقد ہوا۔ پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ بڑی پریشانی کی بات یہ ہے کہ یوروپ کے سیاسی حلقوں میں اسلاموفوبیا کی گونج مسلسل سنائی دے رہی ہے۔

 اس کے نتیجہ میں اسلاموفوبیا نئے قوانین اور پالیسیوں جیسے مبنی بر امتیاز سفری امتناع/ ویزا تحدیدات کے ذریعہ ادارہ جاتی شکل اختیار کرتا جارہا ہے۔ آج ایسے اسلاموفوبیا کی بدترین شکل ہندوتوا زیراثر ہندوستان میں پائی جاتی ہے۔ مسلمانوں سے نفرت کی آئیڈیالوجی کے تحت چلنے والی بی جے پی۔

 آر ایس ایس حکومت‘ہندوستان کے اسلامی ورثہ کو مٹانے اور ہندوستان کو ہندو ملک بنانے کے سو سال پرانے منصوبہ پر عمل کررہی ہے۔ گزشتہ برس اقوام متحدہ جنرل اسمبلی نے تاریخی قرارداد منظور کی تھی جسے او آئی سی ممالک کی طرف سے پاکستان نے پیش کیا تھا۔

 15 مارچ کو اسلاموفوبیا مخالف یوم منایا جانے لگا۔ اخبار ٹریبون ایکسپریس کے بموجب بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس قرارداد سے جو تحریک پیدا ہوئی وہ جاری رہنی چاہئے۔