تروپتی سے عادل آباد جانے والی کرشنا ایکسپریس میں بم کی جھوٹی اطلاع
بم موجودگی کی اطلاع کے بعد ریلوے پولیس اور ریلوے پروٹیکشن فورس پولیس نے چوکسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پوری ٹرین کی تلاشی لی تاہم بعد ازاں یہ اطلاع جھوٹی ثابت ہوئی۔

حیدرآباد: آندھراپردیش کے تروپتی سے تلنگانہ کے ضلع عادل آباد جانے والی کرشنا ایکسپریس ٹرین میں بم کی اطلاع سے سنسنی پھیل گئی تاہم وہ بعد میں جھوٹی ثابت ہوئی۔
بم موجودگی کی اطلاع کے بعد ریلوے پولیس اور ریلوے پروٹیکشن فورس پولیس نے چوکسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پوری ٹرین کی تلاشی لی تاہم بعد ازاں یہ اطلاع جھوٹی ثابت ہوئی۔
ذرائع کے مطابق ایک نامعلوم شخص نے سنٹرل ریلوے کنٹرول روم کو فون کرتے ہوئے ٹرین میں بم ہونے کی اطلاع دی۔
یہ اطلاع ملتے ہی کرشنا ایکسپریس ٹرین کو مولاعلی ریلوے اسٹیشن پر روک دیا گیا اور گورنمنٹ ریلوے پولیس کے ساتھ ساتھ ریلوے پروٹیکشن فورس پولیس نے بھی ڈاگ اسکواڈ کے ہمراہ مکمل ٹرین کی تلاشی لی۔
تلاشی مکمل ہونے کے بعد بھی کوئی بم یا بم جیسی کوئی دھماکو شئے دستیاب نہیں ہوئی جس پر ریلوے حکام کے ساتھ ساتھ مسافرین نے بھی راحت کی سانس لی۔
بعدازاں اس ٹرین کواس کی منزل کی طرف روانہ کردیا گیا۔
پولیس نے بتایا کہ تحقیقات کے ذریعہ کال کرنے والے کا پتہ لگایا گیا جس میں معلوم ہوا ہے کہ اس کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں ہے۔ تازہ ترین اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ پولیس نے فون کال کرنے والے کو حراست میں لے لیا ہے۔ اس کا نام کرن بتایا گیا ہے۔
اس نے سب انسپکٹر کے عہدے کے لئے تیاری کی تھی تاہم سر پر چوٹ لگنے سے اس کی ذہنی حالت خراب ہوگئی۔ رچہ کنڈہ پولیس کنٹرول روم کو اس نے فون کال کیا تھا۔