کرناٹک

عیسائی مذہب قبول کرنے والے خاندان کی ”گھر واپسی“

بجرنگ دل کے شریک کنوینر شیوکمار سوکونور نے کہا کہ گھر واپسی کے خواہاں افراد کے لیے سناتن دھرم کے دروازے کھلے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم جبر کے ذریعہ عیسائی مذہب قبول کرنے والے ہندوؤں کو واپس لانے میں کامیاب رہے۔

یادگیر: عیسائی مذہب قبول کرنے والے 9ارکان پر مشتمل خاندان  نے گھر واپسی کی ہے۔ گرمٹکال تعلقہ کے یلسٹی موضع کا یہ خاندان بڈگا جنگماں طبقہ سے تعلق رکھتا ہے۔ ضلع کے بجرنگ دل کارکنوں نے عیسائی مذہب سے دوبارہ ہندو مذہب میں واپس آنے میں ان کی مدد کی۔

متعلقہ خبریں
ہزاری باغ میں سنگباری 10 بجرنگ دل کارکن زخمی
گھر میں یسوع مسیح کی تصویر کی موجودگی، مکین کے عیسائی ہونے کا ثبوت نہیں: بمبئی ہائی کورٹ
کرغزستان میں پھنسے 171 پاکستانی طلباء وطن واپس پہنچ گئے
ہریانہ تشدد، دہلی کے کئی علاقوں میں وی ایچ پی کے احتجاجی مظاہرے
تمام ہندوں سے متحد ہوجانے کی اپیل: بنڈی سنجے

 یہاں میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے خاندان کے ایک رکن شرینواس نے الزام عائد کیا کہ 2019ء میں ایک مقامی پادری نے ان کے خاندان کو مذہب تبدیل کرنے پر مجبور کیا تھا۔ اس نے کہا کہ ہم پیدائشی ہندو ہیں۔ مقامی پادری نے ہمیں مجبور کیا تھا۔ دعائیہ مرکز پر ہمارا بپتیسہ کروایا گیا۔

 پادری کی ہدایت پر ہم دعائیہ مرکز جاتے تھے۔ یہ احساس ہونے پر کہ یہ ہمارا مذہبی عمل نہیں ہے ہم نے ہندو مذہب میں واپسی کا فیصلہ کیا۔ ہندو مذہب میں واپس آکر ہم خوش ہیں۔“

 یادگیر ضلع کے بجرنگ دل کے شریک کنوینر شیوکمار سوکونور نے کہا کہ گھر واپسی کے خواہاں افراد کے لیے سناتن دھرم کے دروازے کھلے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم جبر کے ذریعہ عیسائی مذہب قبول کرنے والے ہندوؤں کو واپس لانے میں کامیاب رہے۔

 سناتن دھرم کے دروازے ہر کسی کے لیے کھلے ہیں۔ جنہیں مذہب تبدیل کرنے پر مجبور کیا گیا ہندومذہب میں کبھی بھی واپسی کے لیے ان کا خیرمقدم ہے۔“ گزشتہ سال اکتوبر میں یادگیر کے 400دلتوں نے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے 66ویں دھما چکرا پریورتن کے موقع پر بدھ مت اختیار کرلیا تھا۔