تلنگانہسوشیل میڈیا

کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر 10 لاکھ سی سی ٹی وی کیمروں کی مانیٹرنگ کرے گا

عالمی معیار کے انٹگریٹیڈ کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر آف تلنگانہ اسٹیٹ پولیس جو عصری سہولتوں سے لیس ہے‘ کے جمعرات کے روز افتتاح کے ساتھ شہر حیدرآباد نے ایک اور اہم سنگ میل کو حاصل کرلیا ہے۔

حیدرآباد: عالمی معیار کے انٹگریٹیڈ کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر آف تلنگانہ اسٹیٹ پولیس جو عصری سہولتوں سے لیس ہے‘ کے جمعرات کے روز افتتاح کے ساتھ شہر حیدرآباد نے ایک اور اہم سنگ میل کو حاصل کرلیا ہے۔

شہر کے آئی ٹی ہب کے مرکز ی علاقہ بنجارہ ہلز میں 600 کروڑ روپے کے مصارف سے انٹگریٹیڈ کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر آف پولیس کی ہمہ منزلہ پرشکوہ عمارت تعمیر کی گئی ہے۔

ایک چھت تلے‘ پولیس کے مختلف یونٹوں کو کام کرنے کی نیٹ ورکنگ سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔ نظم و ضبط کے مسائل‘ قدرتی آفات سماوی یا دیگر آفات سے نمٹنے کے لئے یہ سنٹر‘ ایک اعصابی کمانڈ کنٹرول کے مرکز کے طور پر کام کرے گا۔

بتایا جاتا ہے کہ اس سنٹر کی چھت پر ہیلی پاڈ کی بھی سہولت فراہم کی گئی ہے جسے ایمرجنسی آپریشن کے لئے استعمال کیا جاسکے گا۔ بتایا جاتا ہے کہ اس طرح کی یہ سہولت ہندوستان میں اپنی نوعیت کی پہلی اور تاریخی ہے۔

نیویارک اور شکاگو کے پولیس کنٹرول سنٹرس کو مد نظر رکھتے ہوئے حیدرآباد میں پولیس کنٹرول سنٹر بنایاگیا ہے جہاں تمام تر عصری آلات و ٹیکنالوجی دستیاب کرائی گئی ہے۔

پولیس ٹاورس جنہیں کمانڈ کنٹرول سنٹر بھی کیا جاتا ہے‘ سے پولیس کو مانیٹرنگ میکانزم کو بہتر بنانے اور ریاست بھر میں رد عمل کے دورانیہ (وقت) کو کم سے کم کرنے میں مدد ملے گی۔

اس نئے مرکز سے ریاست بھر میں لگائے گئے 10 لاکھ سی سی ٹی وی کیمروں کے فوٹیج کو مانیٹرنگ کیا جاسکے گا۔ 6.42 لاکھ مربع فیٹ اراضی پر 272 فیٹ بلند و بالا (جڑواں) 2 ٹاورس تعمیر کئے گئے ہیں جو ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں ملٹی ایجنسی آپریشن میں مدد گار ثابت ہوں گے۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے آج اس سنٹر اور حیدرآباد سٹی پولیس کمشنر‘ پولیس کے مختلف شعبہ جات اور ایک میوزیم کا افتتاح کیا۔

اس میوزیم میں تلنگانہ کی تاریخ کو پیش کیاگیا ہے۔ سنٹر کے افتتاح کے موقع پر ریاستی وزیر داخلہ محمدمحمود علی‘ ڈی جی پی ایم مہندر ریڈی‘ حیدرآباد سٹی پولیس کمشنر سی وی آنند چیف سکریٹری سومیش کمار اور دیگر اعلیٰ عہدیدار موجود تھے۔ چیف منسٹر کے سی آر نے عمارت کا معائنہ کیا اور ٹیکنالوجی کی کارکردگی کا مشاہدہ کیا۔ پولیس سنٹر جڑواں ٹاورس پر مشتمل ہے۔

ٹاور”اے“ 20 منزلوں پر مشتمل ہے جس میں حیدرآباد سٹی پولیس کمشنر رہیں گے۔ ٹاور ”بی“ 15 منزلوں پر مشتمل ہے۔ یہ ڈائیل 100 کے تمام بیک اپ سے مربوط ٹیکنالوجی فیوژن ٹاور کے طور پر کام کرتا ہے ”ٹاور ’بی“ میں شی سیفٹی‘ سائبر اور نارکوٹکس‘ کرائم برانچس اور انکو بیشن سنٹر بھی رہیں گے۔ یہ عالیشان عمارت 5 بلاکس پر مشتمل ہے جس میں چیف منسٹر‘ وزیر داخلہ اور ڈی جی پی کے چیمبرس رہیں گے۔

ضرورت پڑنے پر وار روم سے بحران کی صورتحال کو مانیٹرنگ کیا جاسکے گا اور انفورسمنٹ ایجنسیوں اور محکموں کو ضروری ہدایات دی جائیں گی۔ اس عمارت میں جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ ڈاٹا سنٹر بھی رہے گا۔ جرائم سے نمٹنے کے لئے جیسے آرٹیفیشل انٹلی جنس اور مشین لرننگ اور ان کا تجزیہ کیا جائے گا۔

اس پر شکوہ عمارت میں 480 نشستوں پر مبنی ایک آڈیٹوریم‘ ایک میڈیا اور ٹریننگ سنٹر بھی ہے۔ نہ صرف پولیس بلکہ دیگر محکمہ جات کے عہدیدار بھی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی صورتحال کی مانیٹرنگ کرپائیں گے۔ اس عمارت میں پارکنگ کیلئے بھی وسیع جگہ فراہم کی گئی ہے جہاں 600 چار پہئیوں والی گاڑیاں اور 350 ٹووہیلر گاڑیاں پارک کی جاسکیں گی۔

اس سنٹر کی تعمیر میں لکڑی کا فرنیچر استعمال نہیں کیاگیا۔ عہدیداروں نے بتایا کہ ری سائیکلڈ میٹریل سے تیار کردہ فرنیچر کا ہی استعمال کیاگیا ہے۔ شجر کاری کے لئے 35 فیصد اراضی مختص کی گئی ہے۔ پولیس کمانڈ اور کنٹرول سنٹر مکمل طور پر ”گرین بلڈنگ“ رہے گی۔ اس عمارت کے ایلویشن میں شیشہ کا بھرپور استعمال کیاگیا اور قدرتی روشنی سے عمارت کی جملہ بجلی کے 50 فیصد حصہ کی بچت ہوگی۔ علاوہ ازیں سولار پیانلس سے 0.5 میگا واٹ برقی پیدا کی جاسکے گی۔