کرناٹک

”وزیراعظم مودی بھگوان ہیں:“ حفاظتی حصا رتوڑنے والے لڑکے کی منطق

لڑکے نے کہا کہ اسے وزیراعظم مودی سے محبت ہے اور انہیں قریب سے دیکھنا چاہتا تھا۔ اس نے کہا کہ میں انہیں گھر پر دعوت دینا چاہتا ہوں۔ میں ان کی تقاریر سے متاثر ہوا۔

ہبلی: وزیراعظم نریندر مودی کے حالیہ دورہ ریاست کے دوران انہیں پھول کا ہار پہنانے حفاظتی حصار کو توڑنے والے نوجوان نے مودی کو ”بھگوان“ قرار دیا۔ کنال دھونگڈی نے کہا کہ وہ عام انسان نہیں ہیں۔ میں ان کا مداح ہوں اور ان سے ملاقات کا خواہاں تھا۔

متعلقہ خبریں
”بھارت میراپریوار۔ میری زندگی کھلی کتاب“:مودی
وزیر اعظم کے ہاتھوں اے پی میں این اے سی آئی این کے کیمپس کا افتتاح
اُدھوٹھاکرے کے قافلہ سے اضافی گاڑی ہٹادی گئی
اڈانی مسئلہ پر کانگریس سے وضاحت کامطالبہ، سرمایہ کاری کے دعوؤں پر شک و شبہات
سفارتی تنازعہ، دفتر خارجہ میں مالدیپ کے سفیر کی طلبی

 اس نے کہا کہ اسے وزیراعظم مودی سے محبت ہے اور انہیں قریب سے دیکھنا چاہتا تھا۔ اس نے کہا کہ میں انہیں گھر پر دعوت دینا چاہتا ہوں۔ میں ان کی تقاریر سے متاثر ہوا۔ میں یہا ں وزیراعظم مودی کو دیکھنے اپنے دادا، انکل اور ڈھائی سالہ لڑکے ساتھ آیا تھا۔

ہم نے بچے کے لیے آر ایس ایس کا لباس لیا تھا۔ ہم بچے سے وزیراعظم کی گلپوشی کروانا چاہتے تھے۔ مگر ایسا نہیں ہوا۔ چنانچہ میں نے وزیراعظم مودی کو پھول پہنانے کا فیصلہ کیا اور ان سے مصافحہ کرنا چاہتا تھا۔ مگر پولیس نے مجھے روک دیا۔

“ اس نے کہا کہ وزیراعظم مودی کے بائیں ہاتھ نے مجھے چھوا۔ انہوں نے پھول کا ہار لے لیا۔ دو سال قبل میں نے انہیں دیکھا تھا۔ میں ان کا کٹر حامی ہوں اور ان سے بات کرنا چاہتا ہوں۔“ سابق رکن اسمبلی اشوک کٹاوے نے کہا کہ نوجوان پُرجوش شخص ہے۔

 اس کی حرکت سے وزیراعظم کی حفاطت میں کوئی کوتاہی نہیں ہوئی۔ وہ وزیراعظم کا کٹر مداح ہے تاہم وزیراعظم کا حفاظتی حصار توڑ کر اس نے غلطی کی۔ اسے معاف کیا جانا چاہیے۔ لڑکا پولیس حفاظت، مسئلہ کی حساسیت اور انجام سے ناواقف تھا۔

 مرکزی وزیر پارلیمانی امور پرہلاد جوشی نے کہا کہ وزیراعظم کا وسیع حفاظتی دائرہ ہے۔ لڑکے نے وزیراعظم مودی کی گلوپوشی کے لیے حفاظتی حصار کو توڑا۔ ہماری اطلاع کے مطابق اس نے وزیراعظم مودی کی محبت میں ایسا کیا۔ اس ضمن میں تحقیقات جاری ہے۔“