مشرق وسطیٰ

غزہ کی جانب یرغمالیوں کے اہل خانہ کا کوچ، جنگ ختم کرنے کا مطالبہ

سی این این کی رپورٹ کے مطابق یرغمالی اور لاپتہ افراد کے خاندانوں کے فورم کے ساتھ ساتھ حزب اختلاف اور اسرائیلی عوام کا بڑا حلقہ غزہ کے خلاف جنگی آپریشن میں توسیع کے خلاف ہے کیونکہ ان کا خیال ہے کہ اس سے ان کے عزیزوں کو اور بھی زیادہ خطرہ لاحق ہو جائے گا۔

یروشلم: غزہ میں کچھ اسرائیلی یرغمالیوں کے اہل خانہ نے فلسطینی علاقے کی طرف کوچ کرنے کی کوشش کی۔ یہ اقدام جنگ ختم کرنے کے واسطے وزیر اعظم نیتن یاہو کی حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لیے کیا گیا ہے جوغزہ کے خلاف جنگ کو وسعت دینے پر غور کر رہی ہے۔

متعلقہ خبریں
اسرائیلی حملہ میں لبنان میں 20 اور شمالی غزہ میں 17 جاں بحق
روسی صدر کی مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے خاتمے میں مدد کی پیشکش
غزہ میں اسرائیل کی شدید بمباری, عمارتیں ڈھیر
غزہ میں 80 فیصد علاقہ تباہ، کوئی جگہ محفوظ نہیں، حالات ناقابلِ بیان
غزہ میں اسرائیلی فوج کا سیف زون ایریا میں خیموں پر حملہ، 18 فلسطینی زندہ جل کر شہید


سی این این کی رپورٹ کے مطابق یرغمالی اور لاپتہ افراد کے خاندانوں کے فورم کے ساتھ ساتھ حزب اختلاف اور اسرائیلی عوام کا بڑا حلقہ غزہ کے خلاف جنگی آپریشن میں توسیع کے خلاف ہے کیونکہ ان کا خیال ہے کہ اس سے ان کے عزیزوں کو اور بھی زیادہ خطرہ لاحق ہو جائے گا۔


سی این این نے جمعرات کے روز جنوبی اسرائیل کی اشکلون بندرگاہ سے قافلہ روانہ ہونے کے موقع پر یرغمال افراد کے خاندانوں کے فورم کے ایک رکن لیور ہوریف کے حوالے سے بتایا کہ یہ کوچ ایک ایمرجنسی کال (ہنگامی مدد کی کال) ہے۔


انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہم غزہ میں داخل ہو کر اپنے عزیزوں کو وطن واپس نہیں لا سکتے ہيں لیکن یہ اسرائیلی حکومت کے لیے وارننگ ہے۔


اسرائیل کی سکیورٹی کابینہ کا اجلاس جمعرات کے روز غزہ کے مکمل الحاق پر ووٹنگ کے لیے بلایا گیا تھا، یہ اقدام خطے میں تقریباً دو سال سے جاری تنازعہ میں بڑی توسیع کا باعث ہوگا۔


غزہ کی وزارت صحت نے بدھ کے روز بتایا کہ 7 اکتوبر کو حماس کے زیر قیادت حملوں کے بعد جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک غزہ میں کم از کم 61,158 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔