باس کے ساتھ جنسی تعلق سے انکار کرنے پر شوہر نے بیوی کو تین طلاق دے دی
شکایت کے مطابق شوہر نے اسے اپنے باس کے ساتھ جنسی تعلقات بنانے کے لئے مجبور کیا۔ جب اس کی بیوی نے انکار کیا تو اس نے اسے مارا پیٹا اور گالی گلوچ کی اور بالآخر اسے تین طلاق دے کر گھر سے باہر نکال دیا۔
ممبئی: مہاراشٹر کے ایک شخص نے اپنی دوسری بیوی کو ایک وقت میں تین طلاق دے دی جب بیوی نے شوہر کے باس کے ساتھ جنسی تعلق قائم کرنے سے انکار کر دیا۔ یہ حیران کن واقعہ اس وقت سامنے آیا جب کلیان علاقے میں ایک خاتون نے اپنے شوہر پر سنگین الزامات عائد کردیے۔
شکایت کے مطابق شوہر نے اسے اپنے باس کے ساتھ جنسی تعلقات بنانے کے لئے مجبور کیا۔ جب اس کی بیوی نے انکار کیا تو اس نے اسے مارا پیٹا اور گالی گلوچ کی اور بالآخر اسے تین طلاق دے کر گھر سے باہر نکال دیا۔
پولیس کو دی گئی شکایت میں 28 سالہ متاثرہ خاتون نے کہا کہ اس کا شوہر جو پیشہ سے سافٹ ویئر انجینئر ہے اپنی پہلی بیوی سے طلاق لینے کے لیے 15 لاکھ روپے جمع کرنا چاہتا تھا۔ اس نے خاتون پر دباؤ ڈالا کہ وہ اپنے گھر سے رقم لے کر آئے۔ جب اس نے انکار کیا تو شوہر نے اسے اپنے باس سے جسمانی تعلقات قائم کرنے کا حکم دیا۔
تفصیل کے مطابق، یہ واقعہ اس وقت شروع ہوا جب جنوری 2024 میں شادی کے چند ماہ بعد ہی شوہر نے بیوی پر ایسا دباؤ ڈالنا شروع کر دیا۔ ایک پارٹی کے دوران اس نے بیوی سے باس کے ساتھ جنسی تعلق قائم کرنے کو کہا۔ جب اس نے احتجاج کیا تو اس نے جسمانی تشدد کا سہارا لیا اور بالآخر اسے طلاق دے کر گھر سے باہر نکال دیا۔
خاتون کی شکایت پر پولیس نے ملزم شوہر اور اس کے باس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ مسلم خواتین (شادی کے حقوق کے تحفظ)ایکٹ 2019 کے ساتھ تعزیرات ہند کی دفعہ 115(2)، 351(2)، 351(3) اور 352 کے تحت الزامات درج کیے گئے ہیں۔
19دسمبر کو خاتون نے اس کے خلاف سنبھاجی نگر سٹی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی۔ بعد ازاں کیس کو بازار پیٹھ پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون نے الزام لگایا کہ سہیل نے اسے جسمانی اور ذہنی طور پر ہراساں کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ تحقیقات جاری ہیں تاہم گرفتاری ابھی عمل میں نہیں آئی ہے۔
حال ہی میں، ایک 26 سالہ خاتون نے تھانے میں اس کے شوہر کی طرف سے تین طلاق دینے کے بعد شکایت درج کرائی تھی۔ اس نے دعویٰ کیا کہ اس کے شوہر اور اس کے اہل خانہ نے اس سے 50000 روپے کا مطالبہ کیا کیونکہ انہیں اس کی شادی کے لیے جہیز نہیں دیا گیا تھا۔ خاتون نے یہ بھی الزام لگایا کہ ملزمان نے اس کے ہاتھ اور ٹانگیں باندھ کر مارا پیٹا اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔
عیاں رہے کہ یکم اگست 2019 کو ہندوستان میں مسلم خواتین (شادی پر حقوق کے تحفظ) ایکٹ نافذ کیا گیا ہے جس کے مطابق اب تین طلاق پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔