ایشیاء

پاکستان میں دکانیں 8 بجے بند ہوجائیں گی

خواجہ آصف نے کہا کہ وفاقی حکومت اس ملک گیر اسکیم کے لئے صوبوں سے رجوع ہوگی۔ کابینی اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ قطعی فیصلہ جمعرات تک ہوجائے گا۔ آئندہ چند دن میں ہم تمام صوبوں سے رجوع ہونے والے ہیں۔

اسلام آبا د: پاکستان بھر میں مارکٹس اور ریستوراں رات 8 بجے بند ہوجائیں گے جبکہ شادی خانوں کے لئے 10 بجے کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔ مالیہ کی قلت کے شکار ملک نے منگل کے دن توانائی بچت کا پروگرام شروع کیا۔ پاکستان میں ان دنوں توانائی کا شدید بحران ہے۔

مہنگائی کافی بڑھ گئی ہے اور بیرونی زرمبادلہ ذخائر گھٹتے جارہے ہیں۔ روس‘ یوکرین جنگ اور جون کے تباہ کن سیلاب نے ملک کی توانائی مشکلات کو مزید بڑھادیا ہے۔ پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے نیشنل انرجی کنزرویشن پروگرام کا آغاز کیا۔ چند دن قبل وزیراعظم شہباز شریف نے حکام کو ہدایت دی تھی کہ شعبہ توانائی کا قرض گھٹایا جائے۔

 خواجہ آصف نے کہا کہ وفاقی حکومت اس ملک گیر اسکیم کے لئے صوبوں سے رجوع ہوگی۔ کابینی اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ قطعی فیصلہ جمعرات تک ہوجائے گا۔ آئندہ چند دن میں ہم تمام صوبوں سے رجوع ہونے والے ہیں۔

 توانائی بچت پالیسی کو قطعی منظوری جمعرات کو دے دی جائے گی۔ اس اسکیم کے تحت شادی خانے رات 10 بجے بند ہوجائیں گے جبکہ ریستوراں‘ ہوٹل اور مارکٹس کو 8 بجے رات تک بند کردینا ہوگا۔

انہوں نے تاہم کہا کہ ریستوراں کو ایک گھنٹہ کی چھوٹ مل سکتی ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی 20 فیصد تعداد نے اگر روٹیشن کی بنیاد پر گھر سے کام کیا تو 56 بلین پاکستانی روپے بچائے جاسکتے ہیں۔

اس کے ساتھ مزید چند اقدامات کے نتیجہ میں ملک 42 بلین روپیوں کی بچت کرسکے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ توانائی کی کم کھپت کرنے والے پنکھے اور بلب عنقریب متعارف کرائے جائیں گے۔

 اس سے 78بلین روپے بچانے میں مدد ملے گی۔ روایتی موٹرسیکلوں کی جگہ الکٹرک بائیکس لائی جائیں گی تاکہ پٹرول کی کھپت کم ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ای بائیکس درآمد کرنا شروع کردیا ہے اور موٹرسیکل کمپنیوں سے بات چیت کررہے ہیں کہ وہ موجودہ گاڑیوں میں موڈیفکیشن کریں جس سے تقریباً 86 بلین روپیوں کی بچت ہوگی۔

 پاکستانی وزیر نے کہا کہ قابل تجدید توانائی کے منصوبہ پر کام ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک سنگین معاشی بحران میں ہے۔ ہم فضول خرچی کا کلچر مزید برداشت نہیں کرسکتے۔

 انہوں نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ سیاستدانوں کو پہل کرنی ہوگی اور انہیں عوام کے لئے رول ماڈل بننا ہوگا۔ پاکستان کے سنٹرل بینک‘ اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں 2 دسمبر کو مختتم ہفتہ میں بیرونی زرمبادلہ ذخائر گھٹ کر 6.72 بلین امریکی ڈالر ہوگئے یعنی یہ گزشتہ 4 سال میں سب سے کم سطح پر پہنچ گئے۔