حیدرآباد

حیدرآباد: تعلیم، اخلاق اور کردار سازی سے ہی روشن معاشرہ تشکیل پا سکتا ہے — مولانا محمد صابر پاشاہ

تلنگانہ تنظیم فروغِ لسانیات کے مرکزی دفتر، بنجارہ ہلز روڈ نمبر 12 پر آج ایک بیداری اجلاس منعقد ہوا، جس کی صدارت مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری، چیئرمین لینگویجز ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن نے کی۔ اجلاس کا موضوع "تعلیمی بیداری اور نوجوان نسل کی رہنمائی: تعلیم، اخلاق اور کردار سازی کی اہمیت" تھا۔

حیدرآباد: تلنگانہ تنظیم فروغِ لسانیات کے مرکزی دفتر، بنجارہ ہلز روڈ نمبر 12 پر آج ایک بیداری اجلاس منعقد ہوا، جس کی صدارت مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری، چیئرمین لینگویجز ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن نے کی۔ اجلاس کا موضوع "تعلیمی بیداری اور نوجوان نسل کی رہنمائی: تعلیم، اخلاق اور کردار سازی کی اہمیت” تھا۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
عالمی یومِ معذورین کے موقع پر معذور بچوں کے لیے تلنگانہ حکومت کی مفت سہولتوں کا اعتراف مولانا مفتی صابر پاشاہ
تحفظِ اوقاف ہر مسلمان کا مذہبی و سماجی فریضہ: ڈاکٹر فہمیدہ بیگم
محکمہ تعلیم کے سبکدوش اساتذہ کو شاندار اعزاز، ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
دعا اللہ کی قربت کا دروازہ، مومن کا ہتھیار ہے: مولانا صابر پاشاہ قادری

اس موقع پر مولانا صابر پاشاہ قادری نے تفصیلی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم کا اصل مقصد صرف ڈگری حاصل کرنا نہیں بلکہ انسان میں شعور، اخلاق، خدمتِ خلق اور مضبوط کردار پیدا کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر والدین اور اساتذہ تعلیم کو محض امتحانات تک محدود رکھیں گے تو یہ نوجوانوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوگا۔ تعلیمی اداروں کا بنیادی مقصد ایسے نوجوان تیار کرنا ہونا چاہیے جو علم و اخلاق کے ساتھ خدمتِ انسانیت کے جذبے سے سرشار ہوں۔

مولانا صابر پاشاہ قادری نے سوشل میڈیا کے مثبت استعمال پر زور دیتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کو انٹرنیٹ کے منفی اثرات سے بچانے اور انہیں علم، تحقیق اور فلاحی سرگرمیوں کی طرف راغب کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا:
"تعلیم کے بغیر قوم کی ترقی ممکن نہیں، اور اخلاق کے بغیر تعلیم نامکمل ہے۔ علم اور کردار کا حسین امتزاج ہی ایک بہتر معاشرہ تشکیل دے سکتا ہے۔”

انہوں نے نوجوانوں کی رہنمائی کے لیے سات بنیادی نکات پیش کیے جن میں:

  1. والدین اور اساتذہ کا تعلیمی رہنمائی میں فعال کردار۔
  2. معاشی مواقع اور خود روزگار کی حوصلہ افزائی۔
  3. سیاسی و سماجی شعور کی بیداری۔
  4. کھیلوں اور غیر نصابی سرگرمیوں کے مواقع۔
  5. میرٹ پر مبنی ترقی کے مواقع۔
  6. معذور اور محروم نوجوانوں کی ترجیحی ترقی۔
  7. نوجوانوں میں امید اور خوداعتمادی کا فروغ۔

مولانا نے کہا کہ بڑے خواب دیکھنا اہم ہے، لیکن انہیں حقیقت بنانے کے لیے چھوٹے مگر مسلسل عملی اقدامات ضروری ہیں۔
انہوں نے نوجوانوں کو نصیحت کی کہ وہ صرف ڈگری پر انحصار کرنے کے بجائے اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنائیں اور علم و ہنر کے ذریعے کامیابی کے نئے راستے پیدا کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کامیاب انسان اور اچھے اخلاق ایک دوسرے سے جدا نہیں، نوجوانوں کو اپنے ماحول سے باخبر رہتے ہوئے اچھے اور برے کی تمیز پیدا کرنی چاہیے۔

آخر میں مولانا صابر پاشاہ قادری نے حاضرین سے اپیل کی کہ وہ نوجوانوں میں تعلیمی بیداری، ایمانداری اور خدمتِ وطن کا جذبہ پیدا کریں تاکہ ایک پرامن، روشن اور باشعور معاشرہ تشکیل دیا جا سکے۔