حیدرآباد

حیدرآباد دفاع اور ایرو اسپیس کے شعبوں میں تیزی سے ابھرتا ہوا مرکز بن گیا:وزیراعلی تلنگانہ

انہوں نے بتایا کہ عالمی معیار کے انفراسٹرکچر اور خصوصی ایرو اسپیس پارکس کی بدولت مالی سال 2024میں تلنگانہ کی ایرو اسپیس اور دفاعی برآمدات تقریباً 30,742 کروڑ روپے تک پہنچ گئیں —جو پہلی بار فارما برآمدات سے بھی زیادہ ہیں۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے بدھ کے روز حیدرآباد میں سفران ایئرکرافٹ انجن سروسس انڈیا کے نئے مرکز کے قیام کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے ریاست کے ایرو اسپیس اور دفاعی شعبوں کی ترقی میں ایک اہم سنگ میل قرار دیا۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
عالمی یومِ معذورین کے موقع پر معذور بچوں کے لیے تلنگانہ حکومت کی مفت سہولتوں کا اعتراف مولانا مفتی صابر پاشاہ
تحفظِ اوقاف ہر مسلمان کا مذہبی و سماجی فریضہ: ڈاکٹر فہمیدہ بیگم
محکمہ تعلیم کے سبکدوش اساتذہ کو شاندار اعزاز، ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
دعا اللہ کی قربت کا دروازہ، مومن کا ہتھیار ہے: مولانا صابر پاشاہ قادری


اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا


”میں سفران کو اس بڑے سرمایہ کاری پروجیکٹ کے لئے حیدرآباد کا انتخاب کرنے پر مبارکباد دیتا ہوں۔ تلنگانہ پر آپ کے اعتماد اور شراکت داری کا شکریہ۔ یہ نیامرکز نہ صرف ایرو اسپیس اور دفاعی شعبوں کے لئے اہم پیش رفت ہے بلکہ ہندوستان میں لِیپ انجنس کیلئے پہلا ایم آر اویعنی مینٹننس،ریپیراینڈ اوورہال مرکز بھی ہے۔“

وزیر اعلیٰ کے مطابق سفران کا یہ مرکز 1,000 سے زائد ماہر ٹکنیشنس اور انجینئروں کو روزگار فراہم کرے گی اور مقامی صنعتوں اور ایم ایس ایم ایز کے لئے نئے مواقع پیدا کرے گی۔


وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ تقریب میں شرکت کی۔


ریونت ریڈی نے مزید کہا کہ آج سفران M88 ملٹری انجن ایم آر او کا بھی سنگ بنیاد رکھا گیا ہے، جو ہندوستانی فضائیہ اور ہندوستانی بحریہ کی خدمات میں تعاون کرے گا۔


وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حیدرآباد دفاع اور ایرو اسپیس کے شعبوں میں تیزی سے ابھرتا ہوا مرکز بن گیاہے، جہاں بوئنگ، فورج، ایئربس کے بشمول کئی عالمی اور ملکی کمپنیاں قائم ہیں۔


انہوں نے بتایا کہ عالمی معیار کے انفراسٹرکچر اور خصوصی ایرو اسپیس پارکس کی بدولت مالی سال 2024میں تلنگانہ کی ایرو اسپیس اور دفاعی برآمدات تقریباً 30,742 کروڑ روپے تک پہنچ گئیں —جو پہلی بار فارما برآمدات سے بھی زیادہ ہیں۔


ریونت ریڈی کے مطابق حیدرآباد میں 25 سے زیادہ عالمی کمپنیاں اور 1,500 سے زائد ایم ایس ایم ایز کام کر رہی ہیں۔ ہماری صنعتی پالیسیوں، عالمی معیار کے ایس ای زیڈزاور جدید انفراسٹرکچر نے بڑی عالمی کمپنیوں کی سرمایہ کاری کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حیدرآباد آج پیچیدہ پریسیژن انجینئرنگ پروجیکٹس کا اولین مرکز بن چکا ہے۔


انہوں نے بتایا کہ سفران بوئنگ، ایئربس، ٹاٹا جیسی کمپنیاں حیدرآباد کو مینوفیکچرنگ، آر اینڈ ڈی اور ایم آر او سرگرمیوں کے لئے ترجیح دیتی ہیں۔


یہ مرکز ایربس، اے 320نیواوربوئنگ 737میکس طیاروں کو طاقت دینے والے لِیپ انجنس کی ایم آراوسرویسس کیلئے مخصوص ہے اوریہ پہلا موقع ہے کہ کوئی عالمی انجن کمپنی ہندوستان میں اس نوعیت کا مرکز قائم کر رہی ہے۔


یہ جدید سہولت 45,000 مربع میٹر پر ایرواسپیس اینڈ انڈسٹرئیل پارک ایس ای زیڈ جی ایم آر میں قائم کی گئی ہے، جس میں تقریباً 1,300 کروڑ روپے کی ابتدائی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔


یہ مرکز سالانہ 300لِیپ انجنوں کی سروس کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور 2035 تک مکمل طور پر کارکرد ہونے پر 1,000 سے زائد ماہر ٹیکنیشنس اور انجینئرزکو روزگار دے گا۔


اس مرکز میں جدید ترین آلات اور ٹکنالوجی شامل ہیں تاکہ عالمی معیار کی مرمت اور دیکھ بھال کی خدمات فراہم کی جا سکیں۔