حیدرآباد

حیدرآباد، اے آئی کے محفوظ اور ذمہ دار مستقبل کا مرکز بنتا جا رہا ہے: وزیر سریدھربابو

سریدھر بابو نے اس موقع پر کہا کہ دنیا بھر کے شہر مصنوعی ذہانت کے نئے دور کی قیادت کے لئے مسابقت کر رہے ہیں لیکن حیدرآباد نے ایک منفرد راستہ منتخب کیا ہے جہاں ترقی کا محور گہری تکنیکی صلاحیت، مضبوط ایکو سسٹم اور طویل مدتی ویژن ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیرانفارمیشن ٹکنالوجی سریدھربابو نے کہا ہے کہ حیدرآباد اب صرف ٹکنالوجی ہَب نہیں رہے گا بلکہ ایک محفوظ، ذمہ دار اور مستقبل ساز مصنوعی ذہانت کے مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے۔

متعلقہ خبریں
اندرا پریہ درشنی گورنمنٹ ڈگری کالج میں مصنوعی ذہانت پر قومی سمینار
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
عالمی یومِ معذورین کے موقع پر معذور بچوں کے لیے تلنگانہ حکومت کی مفت سہولتوں کا اعتراف مولانا مفتی صابر پاشاہ
تحفظِ اوقاف ہر مسلمان کا مذہبی و سماجی فریضہ: ڈاکٹر فہمیدہ بیگم
محکمہ تعلیم کے سبکدوش اساتذہ کو شاندار اعزاز، ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب


وزیرموصوف نے آج حیدرآباد میں کوواسینٹ کے نئے اے آئی سنٹر کا افتتاح کیا۔


یہ مرکز ابتدا میں 500اے آئی انجینئرس کی گنجائش کے ساتھ قائم کیا گیا ہے جبکہ کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ 2028 تک اسے تیزی سے بڑھا کر 3000 انجینئرس تک توسیع دی جائے گی۔


سریدھر بابو نے اس موقع پر کہا کہ دنیا بھر کے شہر مصنوعی ذہانت کے نئے دور کی قیادت کے لئے مسابقت کر رہے ہیں لیکن حیدرآباد نے ایک منفرد راستہ منتخب کیا ہے جہاں ترقی کا محور گہری تکنیکی صلاحیت، مضبوط ایکو سسٹم اور طویل مدتی ویژن ہے۔


انہوں نے کہا کہ آنے والے برس میں حیدرآباد میں اڈوانسڈ انجینئرنگ سنٹرس کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگا جبکہ اے آئی اور سائبر سیکیورٹی کے خصوصی شعبوں میں تیزی سے نئی مہارتیں اور مواقع پیدا ہوں گے۔


وزیر کے مطابق کوواسینٹ کا نیا اے آئی سنٹر اس ترقی کو مزید رفتار دے گا اور گورننس، سائبر سیکیورٹی اور انٹرپرائز سطح کے اے آئی ڈیولپمنٹ کو ایک ہی مضبوط ایکو سسٹم میں یکجا کرے گا۔


حیدرآباد کو مستقبل کے عالمی کمانڈمرکز کے طور پر تیار کرنے کی حکمتِ عملی بھی اسی سمت کی ایک بڑی پیش رفت ہے۔