حیدرآباد

حیدرآباد: کوکاپیٹ نیوپولس کی اراضیات سونے سے زیادہ قیمتی، فی ایکڑ قیمت 200 کروڑ روپے پار کرنے کی توقع

توقع ہے کہ آنے والے دنوں میں نیو پولس میں فی ایکڑ اراضی کی قیمت 200 کروڑ روپے کے ہندسہ عبور کر جائے گی۔ اس قیمتی اراضی کے ہراج سے نہ صرف حکومت کو آمدنی ہو رہی ہے بلکہ خریدنے والوں کے لئے بھی یہ بہت منافع بخش ثابت ہو رہا ہے۔

حیدرآباد: حیدرآباد کے کوکاپیٹ میں حیدرآباد میٹرو پولیٹن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (حمڈا) نے 300 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے 40 ایکڑ رقبہ پر نیو پولس لے آؤٹ تیار کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
عالمی یومِ معذورین کے موقع پر معذور بچوں کے لیے تلنگانہ حکومت کی مفت سہولتوں کا اعتراف مولانا مفتی صابر پاشاہ
تحفظِ اوقاف ہر مسلمان کا مذہبی و سماجی فریضہ: ڈاکٹر فہمیدہ بیگم
محکمہ تعلیم کے سبکدوش اساتذہ کو شاندار اعزاز، ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
دعا اللہ کی قربت کا دروازہ، مومن کا ہتھیار ہے: مولانا صابر پاشاہ قادری

توقع ہے کہ آنے والے دنوں میں نیو پولس میں فی ایکڑ اراضی کی قیمت 200 کروڑ روپے کے ہندسہ عبور کر جائے گی۔ اس قیمتی اراضی کے ہراج سے نہ صرف حکومت کو آمدنی ہو رہی ہے بلکہ خریدنے والوں کے لئے بھی یہ بہت منافع بخش ثابت ہو رہا ہے۔

مجموعی طور پر ‘دی رائز آف نیو پولس’ حیدرآباد کا ایک برانڈ بن چکا ہے اور رئیل اسٹیٹ کی تاریخ میں ایک نیا رجحان قائم کر رہا ہے۔ یہ ملک کا سب سے مہنگا علاقہ ہے۔ فی الحال، فی ایکڑ کی قیمت 150 کروڑ روپے ہے۔ اس کو حیدرآباد کے رئیل اسٹیٹ کا ایک برانڈ بنایاجارہا ہے۔

ایک طرف گنڈی پیٹ کا گرین زون ہے اور دوسری طرف قیمتیں کروڑوں میں ہیں۔ یہ حیدرآباد کا نیا اقتصادی پاور ہاؤس اور ہندوستان کا اگلا عالمی کاروباری مرکز بن رہا ہے۔ نیو پولس لے آؤٹ میں، حمڈاکے زیر اہتمام منعقد ہونے والی دوسرے مرحلہ کے ای۔ہراج میں اراضیات کی قیمتیں ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہیں۔

پچھلے ہراج میں یہ قیمت 151 کروڑ 25 لاکھ روپے تھی۔ نیو پولس میں 9.06 ایکڑ اراضی کے ہراج سے حمڈاکو 1352 کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی۔


پولس میں زیادہ تر سرمایہ کاری این آر آئیز کی ہے۔ اس کے بالکل ساتھ فنانشل ڈسٹرکٹ ہے، دوسری طرف گنڈی پیٹ ہے۔


اب پلاٹوں کا اگلا ہراج 3 دسمبر کو ہونے والا ہے جس میں اگر فی ایکڑ کی قیمت 200 کروڑ روپے تک پہنچ جائے تو کوئی تعجب نہیں ہوگا۔اس میں تقریباً 40 ایکڑ پر تمام جدید بنیادی سہولیات فراہم کی گئی ہیں، جیسے سائیکلنگ ٹریک، 45 میٹر چوڑی سڑکیں، زیر زمین نکاسی آب، اور 24گھنٹے بجلی کی سہولت۔

اس لے آؤٹ میں پلاٹ خریدنے والوں کو جتنی چاہیں منزلیں بنانے کی اجازت ہوگی۔ یہاں تجارتی، رہائشی اور تفریحی مقاصد کے لئے عمارتیں بنانے کی اجازت ہے۔ یہ خصوصی اجازت ہی اراضیات کی اتنی بڑی قیمت کا ایک اہم سبب ہے۔


دہلی، گروگرام یا ممبئی جیسے میٹرو شہروں میں زیادہ سے زیادہ قیمتوں کا موازنہ کیاجائے تو یہاں کی قیمتیں تقریباً 60 فیصد کم ہیں کیونکہ یہاں فی مربع فٹ کی قیمت 25 سے 30 ہزار روپے ہے۔ نیو پولس سے صرف دو منٹ میں اوآرآرتک جانے کی سہولت ہے۔ فنانشل ڈسٹرکٹ نیو پولس سے صرف پانچ منٹ کے سفر پر ہے۔ یہاں سے صرف 20 منٹ میں ایئرپورٹ تک پہنچا جا سکتا ہے۔ نیو پولس 5 کلومیٹر کے دائرے میں تقریباً 500 کمپنیوں کے قریب ہے۔