حیدرآباد

حیدرآباد میٹرو ریل کی توسیع، مرمت اور مستقبل کی منصوبہ بندی

س وقت شہر میں 57 میٹرو ریل ٹرینیں روزانہ مسافروں کو خدمات فراہم کر رہی ہیں۔ حیدرآباد کے لئے میٹرو کوچس پہلی بار 2015 میں جنوبی کوریا سے درآمد کئے گئے تھے اور وہ گزشتہ دس سالوں سے بلا تعطل کام کر رہے ہیں۔

حیدرآباد: مالی سال 2024۔25 کے دوران ایل اینڈ ٹی حیدرآباد میٹرو ریل کارپوریشن نے 14 نئی ٹرینوں کوشروع کرنے اور بقیہ ٹرینوں کی 2027 تک مرحلہ وار تکمیل کے لئے شیڈول تیار کرلیا ہے۔ ان میں سے وہ میٹرو ریلیں جنہوں نے پہلے ہی 10 لاکھ کلومیٹر سے زائد کا سفر مکمل کیا ہے، ان کی مکمل مرمت کی جا رہی ہے۔ا

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
گنیش اتسو سمیتی اور وی ایچ پی کے وفد کی میٹرو ریل لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائرکٹرکو تجاویز
عالمی یومِ معذورین کے موقع پر معذور بچوں کے لیے تلنگانہ حکومت کی مفت سہولتوں کا اعتراف مولانا مفتی صابر پاشاہ
تحفظِ اوقاف ہر مسلمان کا مذہبی و سماجی فریضہ: ڈاکٹر فہمیدہ بیگم
محکمہ تعلیم کے سبکدوش اساتذہ کو شاندار اعزاز، ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب

س وقت شہر میں 57 میٹرو ریل ٹرینیں روزانہ مسافروں کو خدمات فراہم کر رہی ہیں۔ حیدرآباد کے لئے میٹرو کوچس پہلی بار 2015 میں جنوبی کوریا سے درآمد کئے گئے تھے اور وہ گزشتہ دس سالوں سے بلا تعطل کام کر رہے ہیں۔

موجودہ تین روٹس پر یومیہ 1000 سے زائد ٹرپس کے دوران 69.2 کلومیٹر کے فاصلے طے کئے جا رہے ہیں، جن میں ہر ٹرین روزانہ تقریباً 25,000 کلومیٹر کا سفر طے کر رہی ہے۔کوویڈکے دوران 6 ماہ بندرہنے کے علاوہ گزشتہ سات برسوں میں ہر میٹرو ٹرین نے سالانہ اوسطاً ڈیڑھ لاکھ کلومیٹر کا سفر طے کیا ہے۔

جن ٹرینوں نے 10 لاکھ کلومیٹر کا سنگ میل عبور کیا ہے، ان کی پیریاڈک اوورہالنگ سال 2024۔25 میں مکمل کی گئی ہے، جبکہ باقی ٹرینوں کی مرمت بھی مرحلہ وار کی جائے گی۔مرمت کے دوران ہر تین کوچس پر مشتمل ٹرین کی مکمل جانچ کی جاتی ہے، جس میں انجن، بریکنگ سسٹم، معلق نظام (سسپنشن)، گیئر بکس، کنٹرول آلات اور دیگر اجزاء کو الگ کر کے ان کی حالت اور حفاظت کا معائنہ کیا جاتا ہے۔ جہاں پرزے خراب ہوں یا گھس چکے ہوں، وہاں انہیں نئے پرزوں سے بدل دیا جاتا ہے۔ مکمل چیکنگ کے بعد ٹرین کے سفر کے لئے موزوں ہونے کی حتمی جانچ بھی کی جاتی ہے۔

یہ تمام کام اُپل کے میٹرو ڈپو میں انجام دیے جا رہے ہیں۔میٹرو حکام کا کہنا ہے کہ ٹرینوں کی عمر میں اضافہ اور محفوظ سفر کے لئے اوورہالنگ انتہائی ضروری عمل ہے۔شہر حیدرآباد تیزی سے آوٹر رنگ روڈ سے آگے ریجنل رنگ روڈ کی جانب پھیل رہا ہے۔ موجودہ وقت میں حیدرآباد میٹرو ڈیولپمنٹ اتھارٹی کا دائرہ 7,257 مربع کلومیٹر تک بڑھنے والا ہے۔

جبکہ موجودہ آبادی 1.45 کروڑ ہے، جو آئندہ 20 برسوں میں بڑھ کر 3 کروڑ تک پہنچنے کا امکان ہے۔ اس پس منظر میں تلنگانہ حکومت نے پبلک ٹرانسپورٹ پر خصوصی توجہ مرکوز کی ہے۔

حکومت نے مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ماسٹر پلان کی تیاری کا عمل بھی شروع کر دیا ہے، جس کا اہم حصہ ’جامع موبیلیٹی منصوبہ‘ ہے۔

اس منصوبہ کے تحت تین رپورٹس تیار کی جا رہی ہیں، جن میں سے ایک، ”تخمینی پبلک ٹرانسپورٹ رپورٹ“، مکمل ہو چکی ہے، اور اگست تک مکمل سی ایم پی رپورٹ پیش کیے جانے کی توقع ہے۔سی ایم پی کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق 2050 تک حیدرآباد میں میٹرو ریل کے بڑے پیمانے پر توسیعی منصوبے کی ضرورت ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ ٹی ایس آر ٹی سی بھی عوامی نقل و حمل میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے، اور اس کے لئے حمڈاکے حدود میں سروے جاری ہے۔