حیدرآباد

حیدرآباد: شیخ الاسلام امام محمد انوار اللہ فاروقی فضیلت جنگ کا یوم ولادت منایا گیا

4 ربیع الاخر 1446ھ کو، دفتر قضاءت شاہ علی بنڈا میں ابنائے جامعہ نظامیہ کے زیر اہتمام شیخ الاسلام امام محمد انوار اللہ فاروقی علیہ الرحمہ کے یوم ولادت کا جلسہ منعقد ہوا۔

حیدرآباد: 4 ربیع الاخر 1446ھ کو، دفتر قضاءت شاہ علی بنڈا میں ابنائے جامعہ نظامیہ کے زیر اہتمام شیخ الاسلام امام محمد انوار اللہ فاروقی علیہ الرحمہ کے یوم ولادت کا جلسہ منعقد ہوا۔ اس اجلاس کی صدارت قاضی شریعت پناہ، حضرت مولانا میر قادر علی نظامی نے کی۔

متعلقہ خبریں
ساؤتھ زون ای این ٹی سرجنز کانفرنس 2024: جدید تکنیکوں پر تبادلہ خیال
شیخ الاسلام امام محمد انوار اللہ فاروقی فضیلت جنگ کا یوم ولادت: جامعہ نظامیہ میں خصوصی جلسہ
"ہائی لائف برائیڈز” فیشن شوکیس کی تاریخوں کا اعلان
ڈاکٹر مہدی کا محکمہ ثقافتی ورثہ و آثار قدیمہ تلنگانہ کا دورہ، مخطوطات کے تحفظ کے لیے ایران سے ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ
حیدرآباد، شراب کی فروخت میں سرفہرست

جلسے کا آغاز مولانا عبدالصمد نظامی کی تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ نعت شریف کی سعادت مولانا غلام احمد خزیمہ رفاعی نے حاصل کی، جبکہ مولانا عبدالصمد نظامی نے منقبت پیش کر کے محفل کو روح پرور بنایا۔

مؤرخ جامعہ نظامیہ، حضرت العلام شاہ محمد فصیح الدین نظامی نے خطاب کرتے ہوئے قرآن مجید کی آیت "وَالسَّلاَمُ عَلَيْهِ يَوْمَ وُلِدَ” کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امام محمد انوار اللہ فاروقی نہ صرف بانی جامعہ نظامیہ ہیں بلکہ دکن کے سلطانوں کے بھی استاد رہے ہیں۔

ان کی علمی خدمات کی بدولت اعلی حضرت نواب میر محبوب علی خان نظام ششم نے انہیں خان بہادر کا خطاب دیا، جبکہ نواب میر عثمان علی خان نے انہیں "فضیلت جنگ” کا خطاب نذر کیا۔

انہوں نے کہا کہ شیخ الاسلام نے علم اور علماء کی فضیلت پر 40 احادیث جمع کیں اور آپ کی تصنیف کردہ 100 کتب میں علم کی گہرائی کا ثبوت ملتا ہے۔ حضرت شیخ الاسلام نے اپنی زندگی میں کئی اہم کتب کی اشاعت کی، جن میں کنز الاعمال کا شائع ہونا بھی شامل ہے۔

مزید کہا گیا کہ آپ کی شخصیت نے نہ صرف دکن کے شاہان کو تعلیم دی بلکہ رعایا کی تربیت میں بھی بھرپور کوششیں کیں۔ جامعہ نظامیہ آج بھی ملت اسلامیہ کی خدمت میں مصروف ہے، اور اس کے فارغین دنیا بھر میں شیخ الاسلام کی تعلیمات کو پھیلانے میں مصروف ہیں۔

آخر میں، قاضی شریعت پناہ حضرت مولانا قاضی میر قادر علی نے دعا کی اور ناظم جلسہ مولانا قاری غلام احمد خزیمہ رفاعی نے شکریہ ادا کر کے جلسہ اختتام پذیر کیا۔