دہلی

’’مودی ہے تو ممکن ہے‘‘گانے پر عوام کا غصہ، ایک لاکھ سے زائد ڈس لائکس

دلچسپ بات یہ ہے کہ عوامی مخالفت میں اضافہ دیکھتے ہوئے، ویڈیو کے منتظمین نے یوٹیوب پر ’’ڈس لائک کاؤنٹ‘‘ کو ہائیڈ کر دیا، جس سے صارفین مزید برہم نظر آئے۔

نئی دہلی: وزیرِ اعظم نریندر مودی کے سیاسی سفر کے 25 سال مکمل ہونے پر جہاں بی جے پی قائدین اور حامی سوشل میڈیا پر مبارکبادیں دے رہے ہیں، وہیں مودی کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے ریلیز کیا گیا ایک گیت اب تنازع کا سبب بن گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
ہندوستان ایک ملک ایک سول کوڈ کی طرف بڑھ رہا ہے: نریندر مودی (ویڈیو)
دونوں جماعتوں نے حیدرآباد کو لیز پر مجلس کے حوالے کردیا۔ وزیر اعظم کا الزام (ویڈیو)
بی جے پی کے خلاف الیکشن کمیشن سے شکایت
سوشل میڈیا کی تباہ کاریوں سے خودکو اوراپنی نسل کو بچائیں: محمد رضی الدین رحمت حسامی
25پروازوں میں بم کی اطلاع

بالی ووڈ کی معروف میوزک کمپنی ٹی سیریز نے حال ہی میں “مودی ہے تو ممکن ہے” کے عنوان سے ایک خصوصی گیت جاری کیا۔ اس گانے میں مودی کے سیاسی وژن، قیادت اور حکومت کی کامیابیوں کی تعریف کی گئی ہے۔ لیکن اس گانے نے عوام میں خاصی ناراضی پیدا کر دی۔

نیٹیزنز کا کہنا ہے کہ یہ گیت ’’سیاسی پروپیگنڈا‘‘ (Political Propaganda) ہے، جسے عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے تیار کیا گیا۔ بہت سے سوشل میڈیا صارفین نے وزیراعظم پر الزام لگایا کہ گزشتہ گیارہ برسوں میں وہ صرف تشہیر پر اربوں روپے خرچ کر چکے ہیں۔

یوٹیوب پر جاری ہونے کے ایک ہفتے کے اندر ہی اس گانے کو شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ اب تک اس ویڈیو کو صرف چودہ ہزار لائکس ملے ہیں، جب کہ ایک لاکھ سے زائد ڈس لائکس ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ سوشل میڈیا صارفین اس اعداد و شمار کو مودی مخالف رجحان کی ایک بڑی مثال قرار دے رہے ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ عوامی مخالفت میں اضافہ دیکھتے ہوئے، ویڈیو کے منتظمین نے یوٹیوب پر ’’ڈس لائک کاؤنٹ‘‘ کو ہائیڈ کر دیا، جس سے صارفین مزید برہم نظر آئے۔

دوسری جانب کئی نیٹیزنز نے اسی گانے کو ریمکس کرتے ہوئے طنزیہ ویڈیوز بھی بنانا شروع کر دی ہیں۔ ان ویڈیوز میں سڑکوں پر موجود گڑھوں، کچرے کے ڈھیروں اور عوامی مسائل کی جھلک دکھاتے ہوئے پس منظر میں یہی گیت چلایا جا رہا ہے — “مودی ہے تو ممکن ہے”۔

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس ردعمل سے ظاہر ہوتا ہے کہ عوام میں حکومت کی کارکردگی اور دعووں کے درمیان بڑا فاصلہ محسوس کیا جا رہا ہے۔