حیدرآباد
ٹرینڈنگ

حیدرآباد کی رئیل اسٹیٹ مارکیٹ نمایاں گراوٹ کا شکار: رپورٹ

رپورٹ کے مطابق، جولائی سے ستمبر 2024 کی سہ ماہی میں حیدرآباد کی رہائشی مارکیٹ میں سال بہ سال 19 فیصد کی کمی ہوئی ہے۔ 2023 کی تیسری سہ ماہی میں 14,191 یونٹس فروخت ہوئے تھے، جبکہ 2024 کی اسی سہ ماہی میں یہ تعداد گھٹ کر 11,564 یونٹس رہ گئی۔

حیدرآباد: کبھی ملک کے بڑے شہروں کیلئے ایک کامیاب اور مثالی رہائشی مارکٹ سمجھے جانے والے حیدرآباد کی رئیل اسٹیٹ مارکیٹ اب نمایاں گراوٹ کا شکار ہے، جہاں سیلز اور نئے پروجیکٹس دونوں میں شدید کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔ یہ بات ریئل انسائٹ ریذیڈینشل رپورٹ میں سامنے آئی ہے، جسے PropTiger.com نے جاری کیا۔

متعلقہ خبریں
چیف منسٹر کل نومنتخب ٹیچرس میں احکام تقررات حوالے کریں گے
المیزان ٹورس اینڈ ٹراویل حج وعمرہ گروپ کے نئی برانچ کا افتتاح
تلنگانہ آئیکون ایوارڈز کا دوسرا ایڈیشن متنوع شعبوں میں ٹریل بلزرز کی نمایاں کامیابیوں کا جشن
ضلع وقارآباد: ڈی ایس سی میں دونوں بہنوں نے حاصل کی سرکاری ملازمت
نفرت انگیز تقاریر کی روک تھام کے لیے مانیٹرنگ سسٹم نافذ کیا جائے: صدر جمعیۃ علماء تلنگانہ کا مطالبہ

رپورٹ کے مطابق، جولائی سے ستمبر 2024 کی سہ ماہی میں حیدرآباد کی رہائشی مارکیٹ میں سال بہ سال  19 فیصد کی کمی ہوئی ہے۔ 2023 کی تیسری سہ ماہی میں 14,191 یونٹس فروخت ہوئے تھے، جبکہ 2024 کی اسی سہ ماہی میں یہ تعداد گھٹ کر 11,564 یونٹس رہ گئی۔

نہ صرف فروحت بلکہ نئے پروجیکٹس کی لانچنگ میں بھی حیدرآباد کو 58 فیصد کی نمایاں کمی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، 2024 کی تیسری سہ ماہی میں صرف 8,546 نئے یونٹس لانچ کیے گئے، جو 2023 کی اسی سہ ماہی میں 20,481 یونٹس تھے۔

رپورٹ نے نشاندہی کی کہ اگرچہ ملک کے آٹھ بڑے شہروں میں مجموعی طور پر نئے رہائشی پروجیکٹس کی لانچنگ میں 25 فیصد کمی دیکھنے میں آئی، حیدرآباد نے سب سے بڑی کمی کا سامنا کیا۔

 اس کے برعکس، دہلی این سی آر میں نئے پروجیکٹس کی لانچنگ میں 76 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔ ممبئی میں 13 فیصد کی کمی ہوئی جبکہ پونے میں نئے پروجیکٹس کی فراہمی میں صرف 3 فیصد کی کمی ہوئی۔

فروخت کے حوالے سے، دہلی این سی آر میں 29 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ ممبئی، جو مجموعی حجم میں سب سے آگے تھا، میں معمولی 1 فیصد کمی دیکھی گئی۔ بنگلور میں سال بہ سال 11 فیصد اور احمد آباد میں 9 فیصد کی کمی ہوئی۔

رپورٹ کے مطابق، مکانات کی قیمتوں میں تقریباً 20 فیصد اضافہ، جو آٹھ بڑے شہروں میں دیکھنے میں آیا، نے لوگوں کی خریداری کی صلاحیت پر منفی اثر ڈالا، جس کی وجہ سے فروخت میں مجموعی طور پر 5 فیصد کی کمی آئی۔

موجودہ سست روی کے باوجود، REA انڈیا کے چیف فینانشل آفیسر اور PropTiger.com کے بزنس ہیڈ وکاس وادھوان نے مستقبل کے حوالے سے امید کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ تہواروں کے موسم کے آغاز کے ساتھ، خریداروں کی دلچسپی میں اضافہ اور فروخت میں بہتری متوقع ہے، جس سے مارکیٹ میں استحکام آ سکتا ہے۔