شمالی بھارت

مجھے تنہا بھی سنبھل جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے: راہل

اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے جانا میرا حق ہے لیکن پھر بھی وہ مجھے روک رہے ہیں۔

نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ وہ اتر پردیش کے سنبھل جانا چاہتے ہیں اور متاثرین کے اہل خانہ سے مل کر تعزیت کا اظہار کرنا چاہتے ہیں، لیکن انہیں تنہا بھی جانے نہیں دیا جارہا ہے۔

متعلقہ خبریں
9 نومبر کی تاریخ گزرگئی، اتراکھنڈمیں یو سی سی لاگو نہ ہونے پر کانگریس کا طنز
گوالیار کی شاہی ریاست نے انگریزوں کی حمایت کی تھی:پون کھیڑا
بہرائچ تشدد، فوری کارروائی کی جائے: پرینکا گاندھی
آسام کے اسمبلی حلقہ سماگوڑی میں بی جے پی اور کانگریس ورکرس میں ٹکراؤ
انڈیا اتحاد دہشت گردی کا حامی اور دستور کا مخالف : اسمرتی ایرانی

مسٹر راہل گاندھی نے بدھ کو کہا کہ اپوزیشن لیڈر کے طور پر یہ ان کا آئینی حق ہے لیکن حکومت ان کے آئینی حق کو بھی نظر انداز کر رہی ہے اور انہیں جانے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ آئین کے تحفظ کے لیے لڑتے رہیں گے۔

انہوں نے کہاکہ ’’ہم محفوظ طریقے سے جانے کی کوشش کر رہے ہیں، پولیس ہمیں جانے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔

اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے جانا میرا حق ہے لیکن پھر بھی وہ مجھے روک رہے ہیں۔

مسٹر گاندھی نے کہاکہ ”میں نے کہا تھا کہ میں اکیلے جانے کو تیار ہوں لیکن اسے بھی قبول نہیں کیا گیا۔

یہ قائد حزب اختلاف کے حقوق کے خلاف ہے، یہ آئین کے خلاف ہے، مجھے میرے آئینی حقوق نہیں دیے جا رہے۔

یہ ہے نیا ہندوستان… یہ ہے آئین کو ختم کرنے کا ہندوستان۔ لیکن ہم لڑتے رہیں گے۔‘‘