بیٹے کی فیس ادا کرنے مجھے بھیک مانگنی پڑی:منیش سسوڈیہ
سینئر عام آدمی پارٹی قائد منیش سسوڈیہ نے جو دہلی کے سابق ڈپٹی چیف منسٹر بھی رہ چکے ہیں، کہا کہ انہیں کرپشن کیس میں گرفتاری کے بعد چیف منسٹر اور پارٹی رفیق اروندکجریوال کے خلاف اکسانے کی کوشش کی گئی تھی۔
نئی دہلی: سینئر عام آدمی پارٹی قائد منیش سسوڈیہ نے جو دہلی کے سابق ڈپٹی چیف منسٹر بھی رہ چکے ہیں، کہا کہ انہیں کرپشن کیس میں گرفتاری کے بعد چیف منسٹر اور پارٹی رفیق اروندکجریوال کے خلاف اکسانے کی کوشش کی گئی تھی۔
سسوڈیہ نے پارٹی کی ایک تقریب’جنتا کی عدالت‘ میں کہا کہ اُن لوگوں نے مجھے توڑنے کی کوشش کی مجھ سے کہا گیا کہ اروند کجریوال نے مجھے پھنسایا ہے۔ انہوں نے مجھے بتایا کہ اروندکجریوال نے منیش سسوڈیہ کا نام لیا ہے۔ مجھ سے جیل میں کہا گیا کہ اگر میں کجریوال کا نام لوں تو بچ جاؤں گا۔
سسوڈیہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یہ بھی پیش کش کی گئی تھی کہ وہ بی جے پی میں شامل ہوجائیں۔ ”مجھ سے کہا گیا کہ میں پارٹی بدل لوں کیونکہ وہ لوگ تمہیں جیل میں ہلاک کردیں گے“۔ مجھ سے کہا گیا کہ میں اپنے بارے میں سوچوں اور سیاست میں کوئی کسی کے بارے میں نہیں سوچتا مجھ سے کہا گیا کہ میں اپنے خاندان، اپنی بیمار بیوی اور لڑکے کے بارے میں سوچوں جو کالج میں ہے۔
میں نے اُن سے کہا کہ آپ لوگ لکشمن کو رام سے الگ کرنے کی کوشش کررہے ہیں کسی بھی راون میں اتنی طاقت نہیں ہے کہ وہ ایسا کرسکیں۔ 26 سال تک اروندکجریوال میرے بھائی اور سیاسی رہنما رہے ہیں۔ عام آدمی پارٹی قائد نے الزام لگایا کہ عام آدمی پارٹی کو توڑنے کے لئے انہیں اور ان کے پارٹی رفقاء کو گرفتار کیا گیا۔ وہ لوگ ہمیں اندر سے توڑ سکے اور نہ باہر سے۔
سسوڈیہ نے انہیں پیش آنے والی مالی مشکلات کے بارے میں کہا کہ 2002میں جب میں ایک صحافی تھا تو میں نے 5لاکھ روپے مالیتی ایک فلیٹ خریدا تھا، وہ مجھ سے چھین لیا گیا۔ میرے بینک اکاؤنٹ میں 10 لاکھ روپے تھے وہ بھی چھین لئے گئے۔ مجھے اپنے بیٹے کی فیس ادا کرنے کے لئے بھیک مانگنی پڑی۔
میں نے ان لوگوں کو بتایا تھا کہ مجھے اپنے لڑکے کی فیس ادا کرنی ہے اور ای ڈی نے میرے بینک کھاتہ کو منجمد کردیا ہے۔ واضح رہے کہ سسوڈیہ تقریبا دیڑھ سال تک جیل میں رہے۔ گزشتہ ماہ انہیں ضمانت منظور کی گئی۔ اس عرصہ کے دوران انہوں نے دہلی کے ڈپٹی چیف منسٹر کے عہدہ سے استعفی دے دیا اور دیگر قلمدان بھی واپس کردیئے جو ان کے پاس تھے۔