شائد میں دسمبر میں وشاکھاپٹنم منتقل ہوجاؤں: جگن
آندھراپردیش کے چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی نے پیر کے روز اعلان کیا کہ وہ رواں سال دسمبر میں وشاکھاپٹنم منتقل ہوجائیں گے۔

وشاکھاپٹنم: آندھراپردیش کے چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی نے پیر کے روز اعلان کیا کہ وہ رواں سال دسمبر میں وشاکھاپٹنم منتقل ہوجائیں گے۔
بندرگاہی شہر میں رشی کنڈہ کے مقام پر انفوسس کے ڈیولپمنٹ سنٹر کے افتتاح کے بعد جگن نے کہاکہ انہیں امید تھی کہ اکتوبر میں وہ منتقل ہوجائیں گے مگر دسمبر میں وہ ممکن ہے کہ وشاکھاپٹنم منتقل ہوجائیں گے۔ حقیقت میں وہ ویزاگ میں مقیم رہیں گے۔
شہر میں میرے قیام سے امید ہے کہ ویزاگ کو I۔ ٹائر سٹی میں تبدیل کرنے کے عمل کو تقویت ملے گی۔ جگن موہن ریڈی نے کہا کہ وہ عہدیداروں سے کہہ چکے ہیں کہ ان کی رہائش کے لیے مناسب مقام کاانتخاب کریں۔ ان کے ساتھ ان کی سیکوریٹی اور سی ایم او عہدیداروں کے لیے مناسب‘موزوں کیمپس کی تلاش کرنے کی ہدایت دی جاچکی ہے۔
چیف منسٹر نے مزید کہاکہ ویزاگ میں ایک اور حیدرآباد‘بنگلورو اور چینائی شہر بننے کی بھر پور صلاحیت ہے۔ بدقسمتی سے اے پی کی تقسیم کے بعد حیدرآباد شہر چلے جانے سے ہم اس جیسے ٹائرI شہر سے محروم ہوگئے۔ آئی ٹی اور اس سے مربوط خدمات اور ٹائرI شہروں سے متعلق صنعتوں کو ویزاگ میں قائم نہیں کیاگیاتھا کیونکہ اس وقت کا صدر مقام حیدرآباد تھا۔
بدقسمتی سے وشاکھاپٹنم ٹائرII شہر ہی رہ گیا۔ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ وشاکھاپٹنم ریاست کا سب سے بڑا شہر ہے اور اس میں ٹائر I شہر بننے کی پوری طاقت اور صلاحیت ہے۔ انہوں نے کہاکہ 8 یونیورسٹیوں کے ساتھ ویزاگ ایک ایجوکیشن ہب ہے۔ یہاں 4 میڈیکل کالجس‘ 14 انجینئرنگ اور 12 ڈگری کالجس ہیں۔ اس شہر سے ہر سال 12 ہزار سے 15 ہزار انجینئرس فارغ ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ویزاگ میں اعلی تعلیمی ادارے جیسے آئی آئی ایم اور نیشنل لا یونیورسٹی بھی ہے۔ یہاں عوامی شعبہ کی کمپنی آئی او سی‘ایسٹرن سیول کمانڈ بھی ہے۔ علاوہ ازیں یہاں تقریباً نیول کے عہدیداروں اور ان کے افراد خاندان کے 20ہزار مکانات بھی ہیں۔
عصری سہولتوں اور انفراسٹرکچر سے لیس مضبوط بندرگاہ بھی ہے۔ پی ٹی آئی کے مطابق چیف منسٹر جگن نے پیر کے روز وشاکھاپٹنم میں انفوسس سافٹ ویر ڈیولپمنٹ سنٹر کا افتتاح کیا۔ 83,750 مربع فیٹ پر مشتمل وسیع و عریض رقبہ پر 35 کروڑ روپئے کی لاگت سے یہ سنٹر تعمیر کیاگیا۔ جہاں ایک ہزار ملازمین کی رہائش متوقع ہے۔